اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی نے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے حوالے سے پیش کئے گئے بل کا مسودہ مسترد کر دیا۔ اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران جمشید دستی نے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے حوالے سے بل ایوان میں پیش کیا۔
تاہم وفاقی وزیر زاہد حامد نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی بل کو ایوان میں پیش کرنے کا قانونی راستہ ہے جو کہ اس بل پر بھی لاگو ہوتا ہے اس لئے اسے مسترد کیا جائے۔
جس پر جمشید دستی کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے سے متعلق پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور کی جاچکی ہے اور اب اس پر صرف عمل درآمد کیا جانا ہے۔ اسپیکر نے بل سے متعلق ایوان میں رائے شماری کرائی اور اکثریتی فیصلے پر اسے مسترد کردیا گیا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ صوبائی حکومت نے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے سے متعلق قرارداد پر بہاولپور صوبے کی بحالی اور جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کی قرارداد پیش کی تھی جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا۔