قومی اسمبلی میں خصوصی افراد کے حقوق کیلئے قرارداد منظور

National Assembly

National Assembly

اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی کا اجلاس سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا۔ پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے خصوصی افراد کے عالمی دن کی مناسبت سے قرارداد ایوان میں پیش کی جو متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

قرارداد میں خصوصی افراد کو سرکاری نوکریوں میں مخصوص کوٹہ اور دیگر مناسب سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی کی شازیہ مری نے کہا کہ ایک طرف خصوصی افراد کو سہولیات نہیں دی جاتیں اور جب وہ احتجاج کے لئے باہر نکلتے ہیں تو ان سے توہین آمیز سلوک اور تشدد کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت خصوصی افراد کے حقوق کے تحفظ کے لئے سنجیدگی سے اقدامات کرے۔ فاٹا سے رکن اسمبلی شہاب الدین نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ہزاروں معذور افراد کو قومی شناختی کارڈ کے اجراء سمیت بنیادی سہولیات میسر نہیں۔ جماعت اسلامی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے لاہور میں پنجاب پولیس کی طرف سے نابینا افراد پر تشدد کے واقعہ کی مذمت کی۔

ڈاکٹر عذرا فضل نے بلوچستان سے 3 لاکھ افراد کی نقل مکانی سے متعلق توجہ دلاو نوٹس پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے اردو و پنجابی بولنے والے افراد اور ہندووں سمیت اقلیتوں کے لوگ ہجرت کر رہے ہیں۔

صوبے میں بے روزگاری اور امن و امان کی صورت حال ابتر ہے۔ وزیر مملکت عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ محض پانچ سے دس ہزار افراد نے نقل مکانی کی ہے۔ صورت حال کو جان بوجھ کر بڑھا چڑھا کر پیش نہ کیا جائے۔

ایم کیو ایم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناسب سے ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور اشیاء صرف کی قیمتوں میں بھی کمی کا مطالبہ کیا۔