کراچی (جیوڈیسک) نیشنل بینک آف پاکستان کا 65 واں سالانہ اجلاس عام کراچی کے ہوٹل میں جمعہ کو منعقد ہوا جس میں حصص یافتگان نے شرکت کی، چیئرمین این بی پی منیر کمال اور صدر سید احمد اقبال اشرف بھی اجلاس میں موجود تھے، سال کے دوران بینک کی کارکردگی پر اجلاس میں حصص یافتگان کو پریزنٹیشن پیش کی گئی۔
حصص یافتگان کو بتایا گیا کہ سال 2013 میں اسٹیٹ بینک کے پالیسی ریٹ میں 200 بیسس پوائنٹس کمی، ڈپازٹ پر شرح منافع 6 سے 7 فیصد کرنے اور منافع کی ادائیگی کیلیے حساب کتاب کا طریقہ تبدیل ہونے کے باعث دیگر بینکوں کی طرح نیشنل بینک کا پرافٹ مارجن بھی دبائو میں رہا، نیٹ انٹریسٹ مارجن کے اثرات جزوی طور پر والیوم میں اضافے خصوصاً بلندریٹ کی حامل ایڈوانس تنخواہ، زرعی فنانسنگ اور گولڈ لونز سے زائل ہوگئے اور بینک 27.5 ارب روپے کا آپریشنل پرافٹ کمانے میں کامیاب رہا جبکہ سال 2012 میں یہ 32.4 ارب روپے رہا تھا جو 4.9 ارب روپے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے، بینک کا قبل ازٹیکس منافع 21.4 ارب روپے سے کم ہو کر 7.1 ارب روپے رہ گیا جس کی وجہ اوورسیز برانچز میں بلند پرویژن چارج اور کم نیٹ انٹریسٹ مارجنز ہیں۔