نیشنل بنک کا ملازم طاہر میری بیوی کے ساتھ زیادتی کررہا تھا جس پر ہم نے اسے پکڑ کر باندھ لیا

کروڑ لعل عیسن : نیشنل بنک کا ملازم طاہر میری بیوی کے ساتھ زیادتی کر رہا تھا جس پر ہم نے اسے پکڑ کر باندھ لیا لیکن پولیس نے الٹا ہم پر 38 ہزار کی گھڑی چوری کا مقدمہ درج کر کے ہمیں حوالات میں بند کر دیا جو کہ بہت بڑی زیادتی ہے۔ اعلیٰ حکام فی الفور نوٹس لے کر ہماری حق دستی کروائیں۔ تفصیل کے مطابق تھانہ کروڑ کی حوالات میں بند اﷲ ڈیوایا نے بتایا کہ وہ یہاں سے مزدوری خاطر اسلام آباد گیا جہاں پر اس کی ملاقات بنک ملازم محمد طاہر نیازی سے ہوئی اور وہ ان کی جگہ پر مزدوری کرنے لگا۔

اس دوران واقفیت پیدا ہو گئی کہ عید سے قبل محمد طاہر ان کے گھر پہاڑ پور آنا چاہتا ہے۔ فون پر رابطہ ہوا اور اس نے بتایا کہ وہ اپنی بہن کے گھر راجن شاہ آیا ہوا ہے۔ جس پر محمد طاہر راجن شاہ پہنچ گیا اور میرے بہنوئی موجو شاہ وغیرہ نے ان کی خدمت مدارت کی۔ محمد طاہر بری نیت سے رات کو گھر میں قیام پذیر ہو گیا اور رات گئے اس کی بیوی فیض رسول کے ساتھ چھیڑ چھاڑ شروع کر دی۔

رات کو سوئی ہوئی بچی رو پڑی جس سے وہ لوگ بھی اٹھ گئے اور سارا واقعہ معلوم پڑنے پر محمد طاہر کو باندھ لیا اور کاروائی کروانا چاہتے تھے لیکن افسوس کہ پولیس نے ان کی ایک نہ سنی اور الٹا ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے حوالات میں بند کر دیا جو کہ بہت بڑی زیادتی ہے۔ اﷲ ڈیوایا اور موجو شاہ نے ڈی پی او لیہ اور ڈی آئی جی ڈیرہ سے اپیل کی ہے کہ معاملے کی کھلی انکوائری کروا کر انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔