کراچی (نمائندہ خصوصی) نیشنل مشائخ کونسل کے سربراہ خواجہ غلام قطب الدین فریدی کی زیرِ صدارت گذشتہ روزملکی حالات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے مشائخ کرام کی ذمہ داریوں کا تعین کرنے اور آئندہ کے لائحہ عمل طے کرنے کی غرض سے NMC کا خصوصی اجلاس مرکزی سیکرٹیریٹ لاہور میں منعقد ہوا۔
اجلاس میںقیام امن کے لیے صوفیہ کرام کی تعلیمات کی اہمیت اور اس کے فروغ کے حوالے سے لائحہ عمل طے کر نے کے سا تھ ساتھ فوج کی قیامِ امن کے سلسلے میںکوششوں خصوصاً آپریشن ضرب عضب میں فوج کی خدمات کو خراج تحسن پیشں کیاگیا۔اور گزشتہ روز پشاور میں ہونے والے سانحہ کی مذمت کی گئی اور شہداء کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
اجلاس میں خواجہ غلام قطب الدین فریدی(صدر نیشنل مشائخ کونسل)،صابر احمد داؤد(چیئرمین مہر منیر فاؤنڈیشن)،بلال قادری(سربراہ سنی تحریک۔سلیم قادری)،پیر بشیر احمد صاحب غوث پور سے اورسید سلطان شاہ صاحب کراچی سے اور سندھ کے دیگر مشائخ کرام کے وفد نے شرکت کی۔اجلاس میں کراچی کی مرکزیت کے پیش ِ نظر بطور ذیلی سیکرٹیریٹ سندھ برانچ آفس کے کراچی میں قیام کا اصولی فیصلہ بھی کیا گیا اور ساتھ ہی ساتھ تنظیمی حوالے NMCکو فعال رکھنے ،جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ رہتے ہوئے صوفیہ کرام کی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے سوشل میڈیا اور دیگر فورمز پر نمائندگی کے لیے اسٹریٹجی ،پلاننگ اور ایڈمنسٹریٹو ونگ کے قیام کی منظوری بھی دی گئی اور اس حوالے سے کلیدی ذمہ داریاں صابر احمد داود صاحب کے سپرد کی گئی اور اس حوالے سے ہونے والے اخراجات کا بجٹ بھی کونسل کے اراکین کے سامنے پیش کیا گیا۔اس مو قع پرفروعی اختلافات ختم کر کے وحدت امت کے عظیم مقصد کو حاصل کرنے کے لئے NMCکی خصوصی دعوت پر مجلس وحدت المسلمین کی طر ف سے نمائندگی کرتے ہوئے ناصر شیرازی صاحب ،اسد رضوی و دیگر اور سنی اتحاد کونسل کی طرف سے صاحبزادہ حسین رضا صاحب بھی اجلاس کے دوسرے مرحلے میں شریک گفتگو ہوئے۔اور مشترکہ اعلامیے میں استحکامِ پاکستان اور اتحاد امت کے لئے رواداری کے فروغ’صوفیہ کرام کی تعلیمات کی بھر پور نشرواشاعت کے لئے باہم تعاون کا بھی عزم کیا گیا۔چونکہ صوفیہ کرام کی تعلیمات کی بیشتراور علمی سرمایہ فارسی زبان میں محفوظ ہے۔اس لئے فارسی زبان سے رشتہ مستحکم کرنے کے لئے نصابِ تعلیم میں فارسی کی شمولیت اور مدارس میں فارسی کی تعلیم پر خصوصی توجہ کے لئے قرارداد بھی منظور کی گئی۔ اسی حوالے سے مستقبل میںہمسایہ دوست مسلم ملک ایران سے وفود کی پاکستان آمد اور مشائخ کرام اور اہل علم حضرات کے وفود کی دورۂ ایران کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا گیا۔
جبکہ تمام شرکاء اور بیرونی مندوبین نے خانقاہی نظام کی اصل روح کے ساتھ بحالی کے سلسلے میںNMC اور خصوصاً خواجہ غلام قطب الدین فریدی صاحب کے کردار کو سراہااور اس خصوصی اجلاس کے حوالے سے صابر احمد داؤدصاحب کی کوششوںکوخراج تحسین پیش کیا۔