لاہور (جیوڈیسک) سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے سفر میں آئی سی سی کو بھی پی سی بی کا ساتھ دینا چاہیے جب کہ قومی کرکٹرز کی کوچنگ سے کبھی انکار نہیں کیا۔
وسیم اکرم نے پاک زمبابوے میچ دیکھنے کے لئے قذافی اسٹیڈیم کا رخ کیا اس موقع پر پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی میچ ٹی وی پر دیکھا،اس وقت بھی شائقین کا جوش و خروش عروج پر رہا اور اب اپنے سامنے کرکٹ کا جنون دیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ شاندار ماحول میں میچز ہورہے ہیں اور زندہ دلان لاہور نہ صرف قومی ٹیم بلکہ مہمانوں کو بھی سپورٹ کررہے ہیں،یہ سفر مستقبل میں بھی جاری رہنے کی امید پیدا ہوگئی۔
وسیم اکرم نے کہا کہ سیریز کے لئے آمد پر زمبابوین ٹیم کا ذاتی طور بھی شکریہ ادا کرتا ہوں لیکن آئی سی سی یا کسی اور ملک کا ایکسپرٹ ایک دن میں انتظامات کا جائزہ نہیں لے سکتا، انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے سفر میں کونسل کو پاکستان کا ساتھ دیتے ہوئے دیگر ٹیموں کو آنے پر قائل کرنا چاہیے،اس بار سیکیورٹی خدشات تھے مگر امید ہے کہ آئندہ میچز میں آئی سی سی امپائرز بھی بھیجے گی۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آج کے پیسرز کا ماضی کے اسٹارز سے موازنہ درست نہیں،نوجوان بولرز کو ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کا موقع نہیں ملا،یو اے ای کی باؤنس سے عاری وکٹوں پر زیادہ میچز میں شرکت کی، بہتر کارکردگی کے لئے ضروری ہے کہ فاسٹ بولرز سوئنگ میں مہارت کے ساتھ گیندوں میں ورائیٹی لائیں۔
ہمارے بیٹسمینوں میں جارحیت کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے قومی کرکٹرز کی کوچنگ سے کبھی انکار نہیں کیا، اب بھی 3ہزار بار کہتا ہوں کہ رہنمائی کے لئے تیار ہوں لیکن مجھ سے دستیابی کا پوچھ لیا جائے،اب بھی 10دن فارغ تھا کوئی کہتا تو آجاتا۔