کراچی: 32ویں نیشنل گیمز 2013ء میں سندھ نے کل 3کھیلوں کے مقابلے میں طلائی تمغے حاصل کئے جن میں سندھ نیٹ بال مرد اور خواتین اور بیڈ منٹن کی ٹیم نے یہ اعزاز حاصل کیا سندھ کی نیٹ بال کے کھلاڑیوں نے نیشنل گیمز میں کامیابی کے بعد سندھ واپسی پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہم لوگوں نے پہلے کراچی اس کے بعد صوبائی اور اب قومی سطح پر اپنے صوبے کا نام روشن کیا اور نیشنل گیمز میں صوبے سندھ کو گولڈ میڈل دلا یا
سندھ نیٹ بال کے کھلاڑیوں نے کہاکہ ہم بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں جبکہ اب تک حکومتی سطح پر ہمیں کسی قسم کی سہولت اور سرپرستی فراہم نہیں کی گئی نہ ہمیں کوئی گرائونڈ مہیا کیا گیا نہ کھلاڑیوں کو کوئی وظیفہ دیا جاتا ہے اور نہ ہی ہمارے پاس تربیت کیلئے کوئی کوچز ہیں ان سہولتوں کے فقدان کے باوجود ہم نے اپنے جیب خرچ کے ذریعے اپنی اس کوشش کو جاری رکھی۔
اب جبکہ ہم نے نیشنل گیمز میں اپنے صوبے کو طلائی تمغے سے نوازا ہے کھلاڑیوں نے کہاکہ اپنے صوبے سندھ کو اعزاز دلا نے والی اور نیشنل گیمز کی فاتح سندھ نیٹ بال کی ٹیم کو کسی بھی قسم کی کوئی پذیرائی نہیں ملی ۔سندھ نیٹ بال کی ٹیم کے کھلاڑیوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ نیٹ بال کی ٹیم کی سرپرستی کی جائے ہمیں سہولتیں مہیا کی جائیں اور خواتین و بوائز کی نیٹ بال ٹیم کے لئے وظیفہ مقرر کیا جائے تاکہ کھلاڑیوں کومعاشی حالات سدھارنے میں مدد حاصل ہوسکے جب معاشی حالات بہتر ہونگے تو ہم زیادہ توجہ اور محنت کے ساتھ اپنے کھیل
میں مزید کامیابیاں حاصل کرکے اپنے شہر صوبے اور ملک کا نام روشن کرینگے ۔سندھ نیٹ بال کی مرد و خواتین کھلاڑیوں نے صدر پاکستان ،وزیر اعظم پاکستان ،صوبائی وزیر اسپورٹس اور کھیل سے منسلک ذمہ دران سے اپیل کی ہے کہ ہمارے مسائل کو حل کرکے ہمیں بہتر سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ ہم نیٹ بال کے ذریعے کھیل کی دنیا میں پاکستان نیٹ بال کا حصہ بن کر دنیا کی نیٹ بال کی ٹیموں کے ساتھ اپنی ٹیم کوبھی کھڑا کرسکیں۔