قومی اداروں کی نجکاری کسی بھی صور ت قبول نہیں کریں گے۔ مزدور تنظیموں کا اعلان

اسلام آباد: 07 فروری 2014 ملک بھر کی مزدور تنظیموں نے قومی اداروں کی نجکاری کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کر دیا ہے کہ قومی اداروں کی نجکاری کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے۔ نجکاری کے نام پر لاکھوں محنت کشوں کا روز گار اور ملکی سلامتی کو دائو پر نہیں لگا سکتے حکومت فیصلے پر نظر ثانی کرے ورنہ احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا۔

قومی اثاثوں کو اونے پونے داموں فروخت کرنے کے منصوبے نے حکومتی نا اہلی کا پردا چاک کر دیا ہے ان خیالات کا اظہار نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اینٹی نجکاری سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ،NLFکے صدر شمس الرحمن سواتی، ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ ، سابق ممبر قومی اسمبلی میاں اسلم، پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری ظہور اعوان، پیاسی PIA کے سیکرٹری جنرل عبید اللہ، پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ڈپٹی کنونیرشوکت جمشید، لیبر یونیٹی آف آئیسکو یونین کے صدر عاشق خان، حماد الحسن، پیپلز یونٹی کے رمضان لغاری اور دیگر مقررین نے اپنے خیالات کاا ظہار کیا۔ اینٹی نجکاری سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرز پر 68 اداروں کی نجکاری کر کے ملک کی سلامتی کوخطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔

حکومت نے اگر قومی اداروں کی نجکاری کے فیصلے پر نظر ثانی نہ کی تو تمام سیاسی جماعتوں اور مزدور تنظیموں کو ملا کر جاری ملک گیر تحریک کا دائرہ مزیدوسیع کر دیا جائے گا۔ شمس الر حمن سواتی نے کہا کہ ماضی میں حکومت نے 169 قومی اداروں کی نجکاری کی ہے جس میں 80 فیصد ادارے یا تو مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں یا پھر اس کی کارکردگی مزید خراب ہو چکی ہے۔ ماضی میں نجکاری سے لاکھوں مزدور بے روز گار ہو چکے ہیں۔ حکومت پہلے ماضی میں کی گئی نجکاریوں کا حساب دے کہ اس سے ملک اور قوم کو کیا فائدہ ہوا اس کے بعد مزید نجکاریوں کی بات کرے۔ 18 فروری کو کراچی پریس کلب میں نجکاری کیخلاف اور 4 مارچ کو لاہور میں نجکاری کے خلاف قومی کانفرنس بڑی احتجاجی ریلی نکالیں گے۔ صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر نجکاری کے خلاف قومی اسمبلی میں بھر پور آواز اٹھائی جائے گی۔ ظہور اعوان نے نیشنل لیبر فیڈریشن کو کامیاب سیمینار پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل لیبر فیڈریشن نجکاری کے خلاف جو بھی تحریک چلائے گی پاکستان ورکرز فیڈریشن اسکا بھر پور ساتھ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ نجکاری کے لئے حکومت غلط بیانی سے کام لے رہی ہے۔ میاں اسلم نے کہا مزدور اپنے صفوں میں اتحاد پیدا کریں نجکاری کسی بھی صور ت میں نہیں ہو گی اگر مزدور سڑکوںپر نکلتے ہیں تو ہم بھر پور ساتھ دیں گے۔عبید اللہ نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف PIA کی تمام تنظیمیں متحد ہیں اگر حکومت نے اپنی روش نہیں بدلی تو ماضی کی طرح PIA میں بھر پور تحریک چلائیں گے۔خصارے کو جواز بنا کر اگر حکومت پی آئی اے کو نہیں چلا سکتی تو ہمارے حوالے کیا جائے ہم اس کو 6 مہینے میں منافع بخش بنائیں گے۔ عاشق خان نے اس موقع پر کہا کہ آئیسکو ایک منافع بخش ادارے ہے لیکن سرمایہ دار طبقہ اس کو اونے پونے داموں فروخت کر کے اپنے ہی طبقے کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں۔ آئیسکو کے محنت کش منافع بخش ادارے کو کسی قیمت پر فروخت نہیں ہونے دیں گے چاہیے اس کے لئے ہمیں کوئی بھی قربانی دینی پڑی۔ سیمینار میں محنت کشوں نے آئیسکو ، PIA، ریلولے اور دیگر اداروں سے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ انہوں نے نجکاری کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔