ہندوستان (جیوڈیسک) ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان میں سیلابوں کی وجہ سے جانی و مالی نقصان پر دکھ ظاہر کرتے ہوئے معاونت کی پیشکش کر دی۔ اتوار کو دکن کرانیکلز کی ویب سائٹ پر جاری ایک رپورٹ میں مودی کے حوالے سے بتایا گیا کہ ‘اس تکلیف دہ گھڑی میں اگر پاکستانی حکومت چاہے تو ہندوستانی سرکار انسانی ہمدردی کی بنیاد پر معاونت کے لئے تیار ہے۔ یہ پیشکش ایسے وقت سامنے آئی جب مودی دریائے جہلم میں بڑے پیمانے پر سیلاب سے پھیلنے والی تباہی کے بعد ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے دورے پر ہیں۔
مودی نے جموں و کشمیر میں سیلاب کو’قومی سطح کی آفت’ قرار دیتے ہوئے دوسری ریاستوں سے ریلیف کوششوں میں اپنا اپنا حصہ ڈالنے پر زور دیا ہندوستانی وزیراعظم نے آفت زدہ علاقوں میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو دو لاکھ روپے جبکہ شدید زخمی کو پچاس ہزار روپے دینے کا اعلان بھی کیا۔ خیال رہے کہ شمالی ہندوستان اور پاکستان کے وسیع و عریض علاقوں میں شدید مون سون بارشوں سے آنے والے سیلابوں سے اب تک تقریباً تین سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دونوں ملکوں میں کئی دیہات زیر آب آچکے ہیں اور حکام ہیلی کاپٹروں اور کشتیوں کی مدد سے ان علاقوں میں پھنسے لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستان میں چار ہزار سے زائد مکان تباہ جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہیں خیال رہے کہ پاکستان اور انڈیا میں ہر سال جون سے ستمبر تک جاری رہنے والے مون سون کے موسم میں سیلابوں سے شدید تباہی پھیلتی ہے۔ سن 2010 میں سیلابوں سے پاکستان میں 1700 افراد ہلاک ہو ئے تھے۔