اسلام آباد (نامہ نگار) تحریک نفاذ اردو پاکستان کے مرکزی ناظم اطلاعات و نشریات حافظ عتیق الرحمن نے کہا کہ قومی زبان کو عزت دینے کا مطالبہ آئین کی پاسداری کا ضامن ہے، حکمرانوں پر لازم ہے کہ اردو کوفی الفور نافذ کریں۔حکمران و بیوروکریسی اگر فرمان قائد ،آئین پاکستان اور عدالت عظمیٰ کے فیصلہ پر عمل نہیں کرینگے تو عوام سے کس طرح مطالبہ کرسکتے ہیں کہ آئین و قانون کی وہ پاسداری کریں۔
ان خیالات کا اظہار مرکزی ناظم اطلاعات و نشریات حافظ عتیق الرحمن نے ڈیرہ غازیخان میں نفاذ اردو کو یقینی بنوانے کے لیے جاری ڈیڑھ کروڑ دستخطی مہم کے اجراء کے موقع پر کیا۔انہوں کہا کہ قیام پاکستان سے اب تک ستر برسوں گزرجانے کے باوجود قومی زبان کو نافذ نہ کرنا ملک و قوم کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔
ڈیرہ غازیخان کے شعبہ تعلقات عامہ ڈپٹی ڈائریکٹر ریاض الحق بھٹی، غلام مصطفی خان،معروف شاعر و ادیب عزیز شاہد،الحافظ ٹریول کے آرگنائزرحافظ محمد اسماعیل نے دستخطی مہم میں حصہ لیا۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے فرامین ،پاکستان کے تینوں دساتیر اور 2015ء کے عدالتی فیصلہ کے صادر ہوجانے کے بعد حکمرانوں اور غلام بیورکریسی کے لیے کوئی راہ فرار نہیں کہ اردو کو ملک میں رائج نہ کیا جائے۔1973ء کے آئین کے مطابق پندرہ برس میں اردو کو تعلیمی و دفتری اور قانونی زبان بنانے کا فیصلہ ہوا تھا جس پر مقتدرہ قومی زبان، اکادمی ادبیات، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے علوم اور فنون ملازمین کے لئے دفتری زبان کو اردو زبان میں منتقل کرنے پر کروڑوں روپے صرف کردئیے۔کروڑوں کے خرچ کے بعد اب اردو زبان کو نافذ نہ کرنا خلاف آئین و قانون ہے۔تحریک نفاذ اردو پاکستان حکومت وقت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ اردو کو فی الفور نافذ کیا جائے۔
شعبہ نشرو اشاعت تحریک نفاذ اردو پاکستان 0313-5265617