حالیہ شدید بارشوں اور بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع چھوڑے جانے والے پانی سے آنے والے سیلاب نے ہر طرف تباہی مچا دی۔سیلاب جہاں انسانی زندگیوں، جانوروں کی ہلاکتوں اور لوگوں کے کھیت کھلیان کو تباہ کر رہا ہے وہاں پر ایک انسانی المیہ یہ بھی ابھر کر سامنے آیا ہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث مختلف علاقوں میں طبعی موت مرنے والوں کیساتھ سیلاب سے مرنے والوں کے دفنانے کیلئے جگہ نہیں ہے کیونکہ ہر جگہ پانی ہی پانی ہے۔ مرنے والوں کی تدفین بھی ایک مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔
سیلاب کی وجہ سے کئی امیر آدمی کھکھ پتی بن گئے، لوگوں کی کروڑوں روپے کی پراپرٹیاں ‘ پیسہ زیورات اور بڑی بڑی حویلیاں پانی کی نذر ہوگئیں، کل تک لوگوں کی امداد کرنیوالے آج خود امداد کے منتظر ہیں، مختلف مقامات پر لوگوں کے پاس کھانے کیلئے کچھ نہیں ہے اور نہ پہننے کیلئے کپڑے تک، حکومت اور متعلقہ انتظامیہ متاثرین کو امداد کی فراہمی میں مشغول ہے مگر مختلف مقامات پر پانی کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو بھی دشواری کا سامنا ہے۔
سیلاب سے سیالکوٹ کی 20 ہزار ایکڑ اراضی پر کاشت فصل کو نقصان پہنچا جبکہ دو لاکھ سے زائد آبادی سیلاب سے متاثر ہوئی۔ دریائے چناب اور توی کی وجہ سے بجوات اور چپراڑ شدید متاثر ہوئے جبکہ تحصیل پسرور میں ڈیک، تحصیل سیالکوٹ، ڈسکہ اور سمبڑیال میں برساتی نالوں ایک، بھیڈ اور پلکھو نے بہت تباہی مچائی۔ ضلع بھر میں 200 مکان مکمل طور پر تباہ ہوئی جبکہ 100 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ حالیہ سیلاب میں 60 مویشی ہلاک ہوئے جبکہ 400 سے زائد مویشی پانی میں بہہ گئے جن کا تاحال کوئی سراغ نہ مل سکا۔سیلاب کے بعدقومی رہنمائوں نے سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کئے اور متاثرین کے ساتھ اظہاریکجہتی کیا۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے سیلاب سے متاثرہ پنجاب کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور تمام مقامی کمانڈرز کو ہدایت کی ہے کہ متاثرین کو ریلیف پہنچانے کیلئے تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جائے۔ اس موقع پر مقامی پر مقامی ملٹری کمانڈرز کی جانب سے آرمی چیف کو پاک آرمی کی جانب سے جاری ریلیف ار ریسکیو آپریشن کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔آرمی چیف نے آرمی ایوی ایشن اور فیلڈ میں موجود پاک فوج کے جوانوں اور افسران کی کوششوں کی تعریف کی جو دن رات ریلیف کاموں میں مصروف ہیں۔آرمی چیف نے تمام مقامی کمانڈرز کو ہدایت کی کہ سیلاب متاثرین کو ریلیف پہنچانے کیلئے تمام تر صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔ وزیر اعظم محمد نوز شریف نے سیلاب سے متاثرہ حافظ آبادکے علاقہ جلالپور بھٹیاں کا دورہ کیا۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید ، وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
کمشنر گوجرانوالہ شمائل احمد خواجہ نے وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دریائے چناب میں آنے والے سیلاب سے ضلع حافظ آباد کے 422میں سے 200دیہات متاثر ہوئے ہیں جبکہ یہاں سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد 2لاکھ سے زائد ہے،سیلابی ریلے کیوجہ سے پانچ افراد ہلاک جبکہ 66زخمی ہوئے۔ہلاک ہونے والوں کو 16،16لاکھ جبکہ زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دیئے جائینگے۔ضلع بھر میں سیلاب سے ایک لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ پر کھڑی فصلیں متاثر ہوئیں۔لوئر چنا ب کینال میں شگاف پڑنے سے حافظ آباد، گوجرانوالہ روڈ اور حافظ آباد ونیکے روڈ متاثر ہوئے۔ وزیر اعظم محمد نوز شریف نے کہا کہ انہیں سیلاب متاثرین کی مشکلات کابخوبی علم ہے اور حکومت مصیبت کی اس گھڑی میں انہیں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑ سکتی جب تک یہ متاثرین واپس اپنے گھروں کو نہیں چلے جاتے ہم آرام سے نہیں بیٹھ سکتے ،سیلاب نے بہت سے علاقوں میں تباہی مچا ئی اور اب دریائے چناب کا یہ سیلابی ریلہ آگے جا رہا ہے،جہاں جہاں سیلاب کا یہ پانی جائیگا وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اسکے پیچھے جائیگا،حکومت بہت جلد ان متاثرین کے نقصانات کا تخمینہ لگا کر انہیں گھر آباد کرواکر دے گئی اور انکی بھر پور امداد بھی کی جائیگی ،ہمارا دل اپنے ان متاثرین بہن بھائیوں کے ساتھ دھڑکتا ہے اور ہم انہیں مکمل ریلیف فراہم کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
Hafiz Mohammad Saeed
امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے سیالب زدہ علاقوں رانا ٹائون لاہور،جھنگ،چنیوٹ،ہیڈ تریمو،وزیر آباد،پنڈی بھٹیاں کا دورہ کیا ۔اپنے دورہ کے دوران حافظ محمد سعید نے ہرسہ شیخ میں سیلابی پانی میں بہہ جانے والی بچی کے ورثا سے تعزیت اور سیلاب متاثرین سے ملاقاتیں کیں اور امدادی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے کارکنان کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایات دیں۔ دورہ کے دوران فلاح انسانیت فائونڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف، مرکزی ترجمان یحییٰ مجاہدبھی انکے ہمراہ تھے۔حافظ محمد سعید نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کی آبی جارحیت کے خلاف عالمی فورم پر آوازاٹھانی چاہیئے۔ کشمیر سے نکلنے والے دریائوں پر بھارت نے ڈیم بناکر پانی روک رکھا ہے۔ ہر سال بغیر اطلاع پانی چھوڑ کر سیلابی صورتحال پیدا کردی جاتی ہے۔اب بھارت بلند ترین مقام کارگل پر دنیا کا تیسرا بڑا ڈیم بنارہا ہے جس سے اسلام آباد سمیت پورا پاکستان بھارت کی آبی دہشت گردی کی زد میں آجائے گا۔ قوم کا ہر فرد سیلاب زدگان کی مدد میں حصہ ملائے۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف نے سیلاب پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہر شخص اپنے گناہوں کی معافی مانگے۔ قوم اجتماعی توبہ کرے۔ جماعة الدعوة کے رضاکار تمام سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں سر انجام دے رہے ہیں۔لاہورجہلم،حافظ آباد،وزیر آباد،سیالکوٹ، جھنگ، چنیوٹ سمیت دیگر شہروں میںفلاح انسانیت فائونڈیشن کے رضاکاروں نے28 موٹر بوٹس کے ذریعے 13590 افراد کو سیلابی پانی سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیاہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے 10گھنٹے تک جھنگ ،چنیوٹ،وزیرآباداور سرگودھا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔
سیلاب کی صورتحال اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ نے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دوروں کے موقع پر اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے انتظامیہ کو ریسکیو و ریلیف آپریشن کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کیں۔انہوں نے سیلاب متاثرہ افراد سے ملاقاتیں بھی کیں۔ وزیراعلیٰ نے جھنگ میں ہیڈ تریموں کا دورہ کیااوردریائے چناب میں پانی کے بہاو کا جائزہ لیا۔ہیڈ تریموں پر بریفنگ اجلا س کے دوران وزیراعلیٰ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے تمام حفاظتی انتظامات بروقت مکمل رکھے جائیں اور لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جائیں۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ہیو ی مشینری اور متعلقہ عملہ موقع پر پہنچ گیا ہے۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سیالکوٹ میں سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔عمران خان اپنے طے شدہ پروگرام سے ساڑھے چار گھنٹے تاخیر سے سیالکوٹ میں سیلاب زدگان کیلئے لگائے گئے کیمپ میں پہنچے اور مختصر خطاب کے بعد روانہ ہوگئے۔رش کی وجہ سے عمران خان نے گاڑی پر سے ہی کارکنوں سے خطاب کیا۔عمران خان نے کہاکہ حکومتی نا اہلی اور منصوبہ بندی نہ ہونے کے باعث ہر سیلاب میں حکومت اور عوام کو اربوں روپے کے مالی اور جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔میٹرو بس کے بجائے چھوٹے ڈیم بنائے جاتے تو سیلاب کے نقصانات سے بچا جا سکتا تھا۔
Imran Khan
عمران خان کے پروگرام میں سمبڑیال کے علاقہ بیلہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقہ کا دورہ بھی شامل تھا انہوں نے موضع کوٹھیالہ میں متاثرین میں راشن بھی تقسیم کرنا تھا لیکن وقت کی قلت کے باعث دورہ مختصر کرکے سمبڑیال موڑ سے واپس ایئرپورٹ روانہ ہوگئے۔سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج اور حکومت کے بعد سب سے زیادہ امدادی کام جماعة الدعوة کے رفاہی ادارے فلاح انسانیت فائونڈیشن کے رضاکار سرانجام دے رہے ہیں،موٹر بوٹس کے ذریعے لوگوں کو پانی سے جہاں نکالا جا رہا ہے وہیں پانی میں پھنسے اور نہ نکلنے والے لوگوں تک کھانا و اشیائے ضروریہ پہنچائی جا رہی ہیں،باقی رفاہی و فلاحہ تنظیموں کو بھی چاہئے کہ صرف بیان بازی اور فوٹو سیشن نہ کریں بلکہ فلاح انسانیت فائونڈیشن کے رضاکاروں کی طرح عملا سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچ کر متاثرین کی مدد کریں۔