اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ملکی سلامتی سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سانحہ بڈھ بیر کا معاملہ افغان حکومت کے سامنے اٹھانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان، وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی ملٹری آپریشن سمیت اہم سیاسی و عسکری قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ملکی سلامتی اور امن و امان کی صورت حال سمیت پشاور میں ایئرفورس کے بیس کیمپ پر ہونے والے حملے کے بعد کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بڈھ بیر حملے کے شواہد اور اہم معلومات افغان حکومت کو فراہم کرتے ہوئے افغان سرحدی علاقوں سے نقل و حمل محفوظ بنانے کے لئے بارڈر مینجمنٹ سسٹم فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ افغانستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جاری تعاون کو بڑھایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب پر بھی غور کیا گیا۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل پشاور میں ایئر فورس کے بیس کیمپ پر حملے میں ایک کیپٹن سمیت پاک فوج کے 29 اہلکار شہید جب کہ جوابی کارروائی میں 14 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔