بدین (عمران عباس) وفاق کی جانب سے کالاباغ ڈیم بنانے کے اعلان کے بعد قومی عوامی تحریک کی جانب سے شروع کی جانے والی تحریک کا بدین سے آغاز، ریلی قومی عوامی تحریک کے رہنما رسول بخش پلیجواور سندھیانی تحریک کی خواتیں کی شرکت ، کالاباغ ڈیم نامنظور کے نعرے۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی کی جانب سے کالاباغ ڈیم بنانے کے اعلان کے بعد سندھ کی قوم پرست سیاست میں ایک بار پھر جان آگئی ، کالاباغ ڈیم کے خلاف سندھ کی خواتین بھی ضعیف العمر اور چلنے سے قاصر قومی عوامی تحریک کے رہنماءرسول بخش پلیجو کی رہنمائی میں سڑکوں پر آگئیں۔
خواجہ آصف کے بیان کے خلاف ضیف العمر اور چلنے سے قاصر قوم پرست رہنماءقومی عوامی تحریک کے سربراہ رسول بخش پلیجو کو ان کے شہدائی بازون سے پکڑ کر احتجاج کے لیئے لے آئے ،اللہ والا چوک بدین سے پریس کلب تک ایک پر ہجوم ریلی نکالی گئی ، ریلی میں سندھیانی تحریک سے تعلق رکھنے والی خواتین کلثوم ھالیپوٹو، شمع، مریم گوپانگ زاھدہ شیخ اور دیگر کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ، کمزور جسامت کے مالک قومی عوامی تحریک کے رھنماءرسول بخش پلیجو نے کرسی پر بیٹھ کر تقریر کی اور اپنے خطاب میں کہا کہ کالاباغ ڈیم سندھیوں کی لاشوں پر بنایا جائے گا، موجودہ حکمرانوں نے ملک اور سندھ کو کوڑیوں کے دام فروخت کردیا ہے اور اب وہ کالاباغ ڈیم کے مردے گھوڑے کو پھر سے زندہ کرکے ملک کے اندر خانہ جنگی کروانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمینٹ نے قائد اعظم محمد علی جناح کو قتل کروایا اور اس کی بہن سڑکوں اور گلیوں میں پیٹرول کے لیئے لوگوں کی منت سماج کرتی رہی، دیگر رہنماﺅں نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ جب جب حکومت کی جانب سے کالاباغ کا اعلان کیا گیا ہے تب تب سندھیانی تحریک کی خواتین گھروں سے نکلیں اور مجبوراََ حکومت کو وہ فیصلہ واپس لینا پڑا، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جب بھی اقتدار میں ہوتی ہے وہ ڈیم کی مخالفت کرتی ہے اور جب وہ حکومت سے باہر ہوتی ہے تو ڈیم کی حمایت کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم سندھی قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے حقوق کی خاطر گھروں سے باہر نکلیں اور ہمارا ساتھ دیں تاکہ ہم سب ملکر ملک اور سندھ دشمن عناصر کا سامنا کریں رہنماﺅں نے ریلی میں شریک خواتی نے کالاباغ ڈیم نامنظور کے نعرے لگاتے ہوئے وفاقی حکومت اور خواجہ آصف پر کڑی تنقید کی۔