قومی امن کمیشن برائے بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس ڈاکٹر عبدالفتاح میمن کی سربراہی میں ہوا

کراچی: قومی امن کمیشن برائے بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس مرکزی چیئرمین ڈاکٹر عبدالفتاح میمن کی سربراہی میں ہوا جس میں مرکزی جنرل سیکریٹری میر فتح علی کھوسو ‘ سندھ کے صدر سلطان شاہ ‘ انسانی حقوق ونگ کے مرکزی جنرل سیکریٹری امیر علی خواجہ ‘ چیئرمین سندھ خالد محمود شاہ ‘ انفارمیشن سیکریٹری عمران چنگیزی ‘ چیئرمین کراچی ڈویژن حاجی عثمان عرب ساٹی اور دیگر مرکزی و صوبائی کابینہ کے عہدیداران اور مختلف ونگز کے سربراہان نے شرکت کی ۔اجلاس میں ماہ محرم الحرام میں مذہبی و مسلکی ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے قومی امن کمیشن کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عبدالفتاح میمن ‘ امیر علی خواجہ ‘ خالد محمود شاہ ‘ عمران چنگیزی ‘ عثمان عرب ساٹی و دیگر نے کہا کہ معاشرے میں امن و ہم آہنگی اور رواداری اسلام کا طرہ امتیاز ہے جبکہ اسلامی معاشروں میں مذہبی اقلیتوں کو بھی ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جاتا ہے تو پھر مسلک و فرقے کے نام پر انتشار پھیلانا اسلام ‘ پیغمبر رسول اور شہید کربلا کی مخالفت و مخاصمت تو کہلائی جاسکتی ہے مگر یہ کسی بھی طرح نہ تو کار اسلامی ہے اور نہ ہی درس حسینی !۔انہوں نے کہا کہ جس طرح دنیا کا امن مذہبی رواداری اور تمام مذاہب کے احترام میں پوشیدہ ہے اسی طرح پاکستان کا امن فرقہ ورانہ ہم آہنگی اور مسلک و مذہب کے احترام سے مشروط ہے اور قومی یکجہتی و ملی اتحاد ہی پاکستان کو مشکل حالات سے نکال سکتے ہیں۔

بالخصوص ماہ محرم میں فرقہ ورانہ ہم آہنگی اور مذہبی و مسلکی یگانگت کے فروغ کی اہمیت بڑھ جاتی ہے جس کیلئے قومی امن کمیشن برائے بین المذاہب ہم آہنگی اور بالخصوص اس کا انسانی حقوق ونگ اپنا ذمہ دارانہ کردار انتہائی فعال طریقے سے اداکررہا ہے جبکہ تمام مسالک کے علمائے کرام،خطیب،بااثر افراد اور اداروں کے علاوہ حکومت بھی قومی سطح پر وسیع تر ہم آہنگی اور یگانگت کے فروغ کیلئے پورے خلوص دل سے تدابیر کررہی ہے،جو رسولۖ اور آل رسول سے محبت کا بنیادی تقاضا ہے لیکن پھر بھی ضرورت اس اَمر کی ہے کہ عوام شر پسند عناصر پر نگاہ رکھیں اور اتحاد و ضبط سے کام لیکرشرپسندی کی دشمنان اسلام کی مذموم سازشوں کو ناکام بنادیں !