بدین (عمران عباس) نیشنل پروگرام برائے بنیادی صحت کے اکاﺅنٹ سپروائزر کی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو فنگر پرنٹس لینے کے بہانے دفتر میں بلا کر نشے میں دھت ہوکربدسلوکی کرنے کی کو شش، لیڈی ہیلتھ ورکرز نے اکاﺅنٹ سپروائیزر کو پکڑ کر درگت بنادی، سخت پٹائی کے بعد ملزم پولیس کے حوالے ، لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مدعیت میں ماڈل تھانہ پر مقدم درج۔
بدین میں نیشنل پروگرام برائے بنیادی صحت کے اکاونٹ سپروائیزر جھانگیر ساریجو کی جانب سے محکمے میں کام کرنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو فنگر پرنٹس لینے کے بہانے اپنے دفترمیں بلوا کر نشے میں دھت ہوکر بدسلوکی کرنے کی کوشش کی گئی جس پر دفتر مین موجود تمام لیڈی ہیلتھ وکرز مشتعل ہوگئیں اور انہوں اکاونٹ سپروائیز کو پکڑ کر اس کی درگت بنادی، ملزم کی سخت پٹائی کے بعد لیڈی ورکز نے ملزم کو پولیس کے حوالے کردیا، پولیس نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مدعیت مین ماڈل تھانہ بدین پر مقدم درج کر کے ملزم کو حوالات مین بند کردیا ہے، دوسری جانب ملزم جہانگیر کا کہنا ہے کہ مجھے پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے ، کمرے کے اندر جب شور ہوا تو میں نے ان کو روکا جس کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکز نے ایک باہر کے آدمی کے ساتھ ملکر مجھ پر تشدد کیا اور پولیس کے حوالے کردیا ہے۔