نیشنل پروڈکٹویٹی آرگنائزیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر خواجہ محمد یوسف نے کہا ہے کہ قومی ادارہ برائے پیداواریت(این پی او)نے اضافی سرمایہ کاری کے بغیرصنعتوں میں توانائی کی بچت اور پیداوار بڑھانے کے کامیاب طریقہ متعارف کرا دیا ہے، میڈیا سے غیررسمی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ این پی او کی کوششوں کے نتیجے میں پاکستانی مصنوعات عالمی منڈی میں پذیرائی حاصل کرنے کے قابل ہو جائیں گی۔
نیشنل پروڈکٹویٹی آرگنائزیشن اپنی خدمات و مصنوعات کی کمرشلائزیشن کے ذریعے حکومتی وسائل پرانحصارکم کرکیخودانحصاری حاصل کرے گی،انہوں نے کہا کہ پیداواریت کے شعبہ میں تحقیق اورمعیار،انٹرنیشنل سرٹیفکیٹس، توانائی کی بچت، بزنس ایکسیلینس، گرین اکانومی، پرائم منسٹر کوالٹی ایوارڈ اور تربیت جیسے پروگراموں پر توجہ مرکوز کی ہے۔
ا نہوں نے بتایا کہ صنعتوں میں توانائی کے استعمال میں بچت کے طریقے متعارف کرانے کے لئے این پی او نے 200 یونٹس کا آڈٹ کیا ، جہاں 15 فیصد تک توانائی کی بچت ہوئی جبکہ اگلے مرحلے میں اسٹیل سیکٹر کے 67 یونٹس میں 25 فیصد تک توانائی کی بچت کی نشاندہی کی گئی ہے۔