قومی بچت اسکیموں پر منافع کا تعین ہر 2 ماہ بعد کرنے کا فیصلہ

Profit

Profit

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے قومی بچت اسکیموں پر شرح منافع کا تعین سہ ماہی کے بجائے ہر 2 ماہ بعد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ عوام کو قومی بچت اسکیموں پر منافع بینک اکاؤنٹس کے ذریعے فراہم کرنے کی تجاویز وزارت خزانہ کو جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔

یہ فیصلہ گزشتہ روز یہاں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونیوالے اعلی سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں محکمہ قومی بچت کی کارکردگی اور ورکنگ و فنکشنگ کے نظام کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ایڈیشنل سیکریٹری فنانس بجٹ ڈاکٹر شجاعت علی نے محکمہ قومی بچت کے تحت ملک میں جاری مختلف قومی بچت کی اسکیموں اور ان پر دیے جانیوالے منافع کی شرح کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ علاوہ ازیں انہوں نے سینٹرل ڈائریکٹوریٹ نیشنل سیونگ کو درپیش چیلنجز و مسائل کے بارے میں بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ مختلف اسکیموں کیساتھ قومی بچت اسکیموں کو زیادہ سے زیادہ مسابقتی بنایا جائے اور ملک میں بچتوں کے فروغ کیلیے نئی جدید بچت اسکیمیں متعارف کرائی جائیں جبکہ اجلاس میں قومی بچت کے دفاتر کی آٹومیشن کے کام کو تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں اجلاس میں یہ قومی بچت اسکیموں کے شرح منافع پر سہ ماہی کے بجائے ہر دو ماہ بعد نظر ثانی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔