واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی قومی سلامتی کے ادارے (این ایس اے) کی جانب سے تیار کردہ طاقت ور کمپیوٹر ہیکنگ آلات حیران کُن طور پر آن لائن آگئے ہیں، جِس کے بعد جاسوسی کے ادارے کی کارروائیوں سے متعلق رازوں سے پردہ اٹھ سکتا ہے جِس سے حکومت اور کارپوریشنوں کے کمپیوٹروں کو خدشات لاحق ہوسکتے ہیں۔
ایک فائل جس میں یہ آلات دکھائے گئے تھے چند ہی روز قبل انٹرنیٹ پر آئے تھی۔ یہ اوزار اِس طرح ڈئزائن کیے گئے ہیں تاکہ ’فائر والس‘ پر قبضہ کیا جاسکے، جس سے کمپیوٹر نیٹ ورکس پر کنٹرول اور معلومات تبدیل کی جاسکے۔
اِس بارے میں، این ایس اے نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ ’شیڈو بروکرز‘ کے نام کے ایک گروپ نے اِن آلات کو آن لائن پوسٹ کیا ہے، جو اِن اوزاروں کو نیلام کرنا چاہتا ہے۔
کچھ ماہرین جنھوں نے اِن آلات کا مشاہدہ کیا ہے بتایا ہے کہ یہ کسی خاص تباہی کا سبب نہیں بن سکتے۔ تحقیق کار، کلاڈیو گئارنری کے بقول، ’’یہ ڈیٹا نسبتاً پرانا لگتا ہے۔ اِن میں سے کچھ پروگرام برسوں سے عام تھے، جن سے یہ ’’کام سے متعلق کسی قسم کی کوئی خاص تباہی‘‘ نہیں لائی جا سکتی۔
متحدہ عرب امارات میں قائم ’کومی ٹیکنالوجیز‘ سے تعلق رکھے والے، مَٹ سوشے نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ آلات اُسی وقت نقصان پہنچا سکتے ہیں اگر سکیورٹی کے نقائص دور نہ کیے جائیں۔
دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر اِن آلات کی پوسٹنگ فریب ہو سکتا ہے۔ اُنھوں نے اس بات کی جانب دھیان مبذول کراتے ہوئے ’شیڈو بروکرز‘ کے حصے داروں سے کہا ہے کہ نیلام سے پہلے اپنے ناقابلِ واپسی فنڈ واپس لے لیں۔
گروپ نے یہ نہیں کہا کہ نیلامی کب ختم ہوگی، لیکن وہ بولی دینے والوں کی حوصلہ افزائی کررہا ہے کہ ’’آپ بولی لگاتے رہیں جب تک ہم جیتنے والے کا اعلان نہیں کرتے‘‘۔