اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم میاں نوا زشریف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی اعلیٰ فورم ہے، جہاں تمام ریاستی ادارے اپنااپنا نکتہ نظر بیان کرتے ہیں، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے ان کا کہنا ہے کہ اس فورم پر نیشنل سیکیورٹی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔
حکومت کو اس فورم سے اہم امور پر فیصلے کرنے میں بھی مدد ملتی ہے جبکہ اس فورم کے فیصلے اجتماعی دانشمندی کا مظہر ہوتے ہیں۔ وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کو اپنے حالیہ دورہ چین سے آگاہ کیا،وزیراعظم نے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے سے شرکا کو آگاہ کیا۔
جبکہ اوفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے داخلی سیکیورٹی اور طالبان سے مذاکرات پر بریفنگ دی،وزیرداخلہ نے مغربی سرحدوں اور بلوچستان کی صورتحال پربھی اجلاس کوبریفنگ دی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے تمام ہمسائیہ ممالک کیساتھ تعلقات بہترین کرنے کے عزم اور پاکستان کو خطے میں امن کا گہوارہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کمیٹی کو ملک کی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی،ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں یورو بانڈ کوبڑی پذیرائی ملی۔ اجلاس میں وزیر اعظم اور آرمی چیف کے علاوہ وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چیئر مین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام اور ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان نے شرکت کی۔