اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی سلامتی کمیٹی نے کابل میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ دھماکوں پر افغان حکومت کا ردعمل غلط معلومات پر مبنی تھا۔ مشکلات کے باوجود افغان حکومت کے ساتھ امن کے لیے تعاون جاری رہے گا۔
وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور وفاقی وزرا نے شرکت کی۔ اجلاس میں کابل میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاک افغان سرحد پر باڑ کو مشترکہ مفاد قرار دیا گیا۔
کمیٹی نے کہا کہ حکومت اور پاکستانی عوام دکھ کی اس گھڑی میں افغان عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دھماکوں پر افغان حکومت کا ردعمل غلط معلومات پر مبنی تھا۔ کچھ غیر ملکی عناصر نے دونوں ممالک میں غلط فہمیاں پیدا کیں۔ پاکستان مشکلات کے باوجود افغان حکومت کے ساتھ امن اور خطے میں سلامتی کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ پاکستان کا اعلیٰ سطح کا وفد شیڈول کے مطابق ہفتے کو افغانستان کا دورہ کرے گا۔ افغانستان کو سرحد پر باڑ لگانے کے پاکستانی اقدام کی حمایت کرنی چاہیے۔ کمیٹی نے افغانستان کے ساتھ سرحدی انتظامات کے حوالے سے اقدامات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔