اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا پانچواں اجلاس ہوا جس میں سول و عسکری قیادت نے پاکستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی “را” سمیت غیرملکی ایجنسیوں کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیراطلاعات پرویز رشید، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود، ڈی جی آئی ایس پی آر، ڈی جی آئی ایس آئی اور وزیراعظم کے مشیربرائے قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے شرکت کی۔
اجلاس میں انسداد دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کا تفصیلی جائزہ، ملکی سلامتی اور سرحدی سیکیورٹی صورتحال پر غور کیا گیا جب کہ قومی سلامتی کمیٹی نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں ملنے والی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس کے دوران سول و عسکری قیادت نے ملک میں بھارتی خفیہ ایجنسی “را” کی مداخلت پر شدید تشویش کا بھی اظہار کیا۔
اجلاس کے دوران حال ہی میں امریکا میں ہونے والی جوہری سلامتی کانفرنس، امریکا سے ایف 16 طیاروں کی خریداری اور مسلح افواج کے ترقیاتی پروگراموں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے آج پاک افغان بارڈر کے قریب کارروائی کے دوران افغان انٹیلی جنس افسر کو حراست میں لے لیا جب کہ گزشتہ ماہ فورسز نے چمن بارڈر کے قریب سے ہی بھارتی خفیہ ایجنسی “را” کے حاضر سروس افسر کو گرفتار کیا تھا۔