قومی سلامتی کمیٹی اجلاس، طالبان مذاکرات، ملکی سیکیورٹی ، معاشی صورتحال پر غور

National Security Committee

National Security Committee

اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں طالبان کی طرف سے جنگ بندی ختم کرنے کے بعد کی صورتحال پرغور کیا گیا ، ڈی جی آئی ایس آئی ، وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے دورہ چین کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے ہمسایہ ممالک سے تعلقات بہتر بنانے اور کسی بھی قسم کے تنازعات میں الجھنے کی بجائے ترقی کا راستہ اپنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم میاں نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف ، وزیر داخلہ چوہدری نثار ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز شریک تھے۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل راشد محمود ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام ، ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان اور سیکرٹری دفاع لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین ملک بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں قومی سلامتی اور دفاع سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں طالبان کی طرف سے جنگ بندی ختم کرنے اور افغانستان کے صدارتی انتخابات کے بعد کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس آئی نے داخلی امور، پاک افغان بارڈر کی صورتحال ، کراچی آپریشن اور بلوچستان کی صورتحال پر بریفنگ دی جبکہ وزیر داخلہ نے داخلی سیکیورٹی ، مغربی سرحدوں ، بلوچستان کی صورتحال اور طالبان سے مذاکرات پر بریفنگ دی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک کی معاشی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں یورو بانڈ کو بہت پذیرائی ملی ہے۔عالمی مالیاتی ادارے پاکستان پر اپنے اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی ایک اعلیٰ فورم ہے جہاں نیشنل سیکیورٹی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے اور تمام ادارے اپنا نکتہ نظر بیان کرتے ہیں جس سے حکومت کو اہم امور پر فیصلے کرنے میں مدد ملتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس فورم کے فیصلے اجتماعی دانشمندی کا مظہر ہوتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کمیٹی کو اپنے حالیہ دورہ چین کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انفراسٹرکچر، ریلوے اور توانائی کے شعبے میں چین 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے سے بھی آگاہ کیا۔ قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنایا جائے گا۔ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہترین کئے جائیں گے اور پاکستان کسی بھی قسم کے تنازعات میں الجھنے کے بجائے ترقی کے راستے کو اپنائے گا۔