ملکی سلامتی کیلئے راست اقدام ناگزیر ہو چکا ہے۔ حامد رضا

گوجرانوالہ: مرکزی چیئرمین سنی اتحاد کونسل پاکستان صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کیلئے راست اقدام ناگزیر ہو چکا ہے۔ دہشتگردوں کی حمایت میں بیان دینے والوں کا محاسبہ کیا جائے۔

شریعت کسی قاتل کو ذاتی طور پر معاف کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔پاکستانی آئین اور قانون کو تسلیم نہ کرنے اور ہتھیار نہ پھنکنے والوں سے مذاکرت نہ کیے جائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے ڈویژنل صدر الحاج سرفراز احمد تارڑ کی بیمار پرسی کرنے کے بعد علماے کرام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر الحاج مولانا محمد اکبر نقشبندی،صاحبزادہ محمد دائود رضوی،صاحبزادہ عمارسعید سلیمانی،مفتی غلام نبی جماعتی،مفتی محمد حسین صدیقی،سید جواد الحسن کاظمی،حافظ محمد رفیق قادری،قاری غلام سرور حیدری،حافظ محمد عدیل عارف مہر،ملک نصیر نقشبندی اور دیگر موجود تھے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ صوفیائے کرام کے ماننے والے اہل حق اسلام اور پاکستان کیلئے جینے اور مرنے کا عہد کر چکے ہیں۔فوج پر حملہ کرنے والوں کے خلاف جوابی کاروائی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔دہشتگردوں کو منہ توڑ جواب دینا ضروری ہو گیا ہے۔جے یو آئی اور جماعت اسلامی فوجیوں کا مروانا اور دہشتگردوں کا بچانا چاہتی ہیں۔

طالبان کے اساتذہ انہیں ہتھیار پھینکے پر مجبور کریں۔دہشتگردی کے خلاف جہاد میں پوری قوم حکومت اور پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کو کچلنا حکومت کا آئینی فریضہ ہے۔طالبان کا خود ساختہ اسلام بھی اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔