اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف نے کشمیر، افغانستان، خیلجی ممالک کے تنازعے اور مودی ٹرمپ گٹھ جوڑ پر اہم فیصلے کئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمسایوں سے پرامن تعلقات چاہتا ہے مگر اپنی سیکورٹی کیلئے ہرممکن اقدامات کرے گا۔
انہوں نے خارجہ پالیسی پر اہم فیصلے کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کیلئے پرامن ہمسائیگی کے اصول پر کاربند رہے گا ۔ افغانستان میں امن کیلئے چین کی سفارتکاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے امت مسلمہ کے اتحاد کی کوششیں جاری رکھنے اور سعودی قطر تنازعے میں غیرجانبدار رہنے کا فیصلہ بھی کیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے دفتر خارجہ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے نہتےعوام کی جدوجہد کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا ، ملکی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے ، افغانستان میں امن کے لئے چین کی مصالحتی کاوشوں کا خیر مقدم کرتے ہیں ، خلیج کی صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے پاکستان بدستور اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹرمپ مودی مشترکہ اعلامیہ میں امریکہ نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش عملاً واپس لے لی ہے ، امریکہ نے خطے میں قیام امن میں کردار ادا کرنے کا موقع ضائع کر دیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر کے فوری حل کیلئے سفارتکاری کو مزید متحرک کیا جائے گا۔