وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ اہم شخصیات سمیت تمام اداروں میں تعینات سول آرمڈ فورسز اہلکاروں کوواپس بھیجنے کا فیصلہ کرلیاگیا ہے جبکہ اسلحہ لائسینس پرپابندی عائد کر دی گئی ہے۔ نیشنل سکیورٹی پالیسی تمام اداروں کی جانب سے سفارشات کے بعد مرتب کی جائیگی۔
وزارت داخلہ میں اعلی سطحی اجلاس کے بعد چودھری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس کے درمیان تعاون کو مزید بڑھایا جا رہا ہے کسی بھی واقعہ میں سیکورٹی لیپس پر زمہ داروں کاتعین بھی کیا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم صدر اور چیف جسٹس پاکستان کے علاوہ تمام شخصیات اور اداروں سے سول آرمڈ فورسز کے اہلکاروں کو واپس بھیجنے کاحکم دیدیا گیا ہے۔ لاپتہ افراد کے حوالے سے حکومتی سطح پر ایک ٹاسک فورس بنائی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کے ماتحت اداروں پرکسی بھی غیر ملکی شخصیت سے ملنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔ جبکہ تین سال سے ایک سیٹ پر تعینات تمام افسروں کوہٹادیا جائے گا۔ وفاقی دارلحکومت میں میٹرو بس سروس اور ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو شروع کی جائے گی۔ چھ ماہ میں لینڈ ریکارڈ اورتین ماہ میں تھانوں کاتمام ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا۔ نان رجسٹرڈ گاڑیوں اور کم عمر ڈرائیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔