اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پالیسی میں کوئی ابہام نہیں، ہماری سوچ واضح ہے، ہم نے اپنی اصلاح کرلی ہے، جو بھی اچھی تجاویز آئیں ان کا خیرمقدم کریں گے۔ قومی سلامتی پالیسی قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ملک و قوم اور ریاست کی پالیسی ہے، سب کو برابر شریک ہوناچاہئے، یہ پالیسی حرف آخر نہیں، ایوان اپنی آرا دے۔
انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنسوں سے قوم کو پتا چلتا رہا مذاکرات کس سمت جا رہے ہیں، دونوں کمیٹیوں کے درمیان جو گفتگو ہوئی، قوم کو آگاہ کیا گیا، سیکیورٹی پالیسی پورے ملک کی پالیسی ہے، اپوزیشن لیڈر اور تمام پارلیمانی لیڈرز کو بلاکر کنفیوژن دور کریں گے۔
پارلیمانی پارٹی کے رہنماوٴں سے ملاقات اور معاملات پرتبادلہ خیال کریں گے، پارلیمانی پارٹی کے رہنماوٴں کی تجاویز لی جائیں گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مذاکرات سے متعلق حکومت کنفیوژن کا شکار نہیں، مذاکراتی عمل سے قوم کو آگاہ کیا۔