ملی یکجہتی کونسل کی مجلس عاملہ کا اجلاس صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی صدارت میں ہوا

Layyah

Layyah

لیہ (نامہ نگار) ملی یکجہتی کونسل کی مجلس عاملہ کا اجلاس صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر صدر ملی یکجہتی کونسل و جمعیت علماء پاکستان (نورانی ) کی زیر صدارت لاہور میں ہوا جس میں لیاقت بلوچ ،علامہ ساجد علی نقوی ،علامہ ابتشام الہٰی ظہیر، علامہ امین شہیدی، ایم پی اے پیر محفوظ مشہدی، فرید پراچہ، اسد اللہ بھٹو، محمد خان لغاری، سید صفدر شاہ گیلانی، اور دیگر اکابرین ملی یکجہتی کونسل نے شرکت کی ،اجلاس کے بعد صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر اور لیاقت بلوچ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ملی یکجہتی کونسل نے آج کے اجلاس میںتوہین رسالت قانون، مشرق وسطحٰی کی صورتحال ،ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا، ملی یکجہتی کونسل نے کہا ہے

ممتاز قادری کے بارے میں جو فیصلہ آیا ہے اس فیصلہ سے توہین رسالت کاقانون بھی غیر موثر ہورہا ہے اورحجت حدیث کا جو متفقہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے وہ بھی مجروح ہورہا ہے لہذا ہم اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ، وکلاء کا ایک پینل جسٹس نظیر اختر اور خواجہ محمد شریف کی سربراہی میں تشکیل دیا جارہا ہے جو سپریم کورٹ میں اپیل کرے گاہمیں امید ہے کہ وہاں پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو مدنظر رکھا جائے گا

مشرق وسطحٰی کی صورتحال پر ملی یکجہتی کونسل کا موقف بیان کرتے ہوئے صاحبزادہ زبیر نے کہا کہ پاکستان کو اس میں مصالحانہ کردار ادا کرنا چاہئے،پارلیمنٹ اور پوری قوم کو اعتماد میں لے کر عوام کی امنگوں کے مطابق فیصلے کرنے چاہئے ،اس مسلٔہ کے ذریعے پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کی جائے گی ملی یکجہتی کونسل اس کا بھرپور مقابلہ کرے گی لیکن ہم پاکستان کے حکمرانوں سے یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ کوئی ایسا فیصلہ نہیں کریںگے جس سے پاکستان میں اتحاد امت کی کوششیں پارہ پارہ ہوں ۔