اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیر زادہ نے کہا ہے کہ حکومت پی او اے کے معاملے کو غیر جانبدارانہ انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔
وزیر اعظم کی منظوری کے بعد سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے حکام کے سامنے معاملہ دوبارہ اٹھائیں گے، قومی اسپورٹس پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، قانون پر سب کو عملدرآمد کرنا ہو گا، کھیلوں کے معاملات پر اسپورٹس ٹریبونل تشکیل دیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان اسپورٹس کمپلیکس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
ریاض پیرزادہ نے کہاکہ پاکستان اسپورٹس بورڈ میں گورننس کا نظام کمزور ہے جس کے باعث ہر فیڈریشن نے للکارنا شروع کر دیا ہے، پی ایس بی کی گورننس کو بہتر بنایا جارہا ہے اور موجودہ ڈائریکٹر جنرل اختر نوازگنجیرا بہتر انداز میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کھیلوں سے متعلق ہرمعاملے پر اگر عدالتوں میں ہی جانا ہے تو پھر حکومتی پالیسیوں اور قوانین کا کیا فائدہ ہے، ہم کھیلوں سے متعلق معاملات کو ایک پلیٹ فارم پر تشکیل دینے کیلیے اسپورٹس ٹریبونل تشکیل دینگے جس کی تشکیل سے قبل تمام فریقین سے مشاورت کی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ایسا کوئی کام نہیں کریگی جس سے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے چارٹر کی خلاف ورزی ہو لیکن حکومت کا پاکستان اولمپک ایسو سی ایشن کے حوالے سے موقف واضح ہے اور قومی اسپورٹس پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، وزیراعظم کی منظوری کے بعد وفاقی سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ پی او اے کے معاملے پر حکومتی موقف، سپریم کورٹ کی ہدایات اور سینیٹ کی قرارداد انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے حکام کو جلد پیش کرینگے تاکہ اس تنازع کو حل کیا جا سکے۔