لاہور (جیوڈیسک) ٹیسٹ کپتان کا کہنا ہے کہ بولرز کا معیار ہمیشہ سے ہی کئی درجے بہتر رہا ہے، قابل بھروسہ بیٹسمین تیار کرنے کیلیے منصوبہ بندی اور سخت محنت کرنا ہو گی۔ ان کے مطابق کھلاڑی بھارتی کنڈیشنز میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں اچھی کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں،اس کیلیے غلطیوں سے سبق سیکھنا ہو گا، بورڈ نے دورئہ انگلینڈ کے سخت چیلنج کیلیے تیار رہنے کاکہا ہے، وہاں صرف پرفارمنس پر توجہ مرکوز رکھنا ہو گی۔
تفصیلات کے قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کے خیال میں کمزور بیٹنگ پاکستانی مسائل کی جڑ ہے،برطانوی ویب سائٹ کو ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ہمارے بولرز کا معیار ہمیشہ سے ہی بہتر رہاہے۔ قابل بھروسہ بیٹسمین تیار کرنے کیلیے ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹھوس منصوبہ بندی اور سخت محنت کی ضرورت ہے، انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں بھی زیادہ تر غیر ملکی بیٹسمین کامیاب رہے، اس ایونٹ کا تسلسل سے انعقاد ہوا تو چند برس میں مسائل کا حل مل سکتا ہے۔
نوجوان کھلاڑی انٹرنیشنل تجربہ رکھنے والے کرکٹرز کیساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے وہ سب کچھ سیکھ سکتے ہیں جس کا ہماری ڈومیسٹک کرکٹ میں کم موقع ملتا ہے۔ آئندہ ایڈیشنز میں ملکی پلیئرز اور ٹیموں کی تعداد بڑھانے سے مثبت نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ مصباح نے کہا کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل ایشیا کپ ایک اہم ایونٹ تھا جس میں خامیوں کا اندازہ ہوگیا، کھلاڑیوں نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھا تو بنگلہ دیش سے کہیں بہتر بھارتی کنڈیشنز میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انھوں نے کہا کہ بورڈ نے دورئہ انگلینڈ کے سخت چیلنج کیلیے تیار رہنے کاکہا ہے۔
عامر کا وہاں اسکینڈل ماضی ہوچکا،پیسر اپنی واپسی کو درست ثابت کرتے ہوئے رویے سے بھی متاثر کررہے ہیں، انگلینڈ میں ان کے حوالے سے ناخوشگوار چیز کی فکر کرنے کے بجائے صرف پرفارمنس پر توجہ مرکوز رکھنا ہوگی،ٹیم اچھا کھیلے گی تو مسائل خود ہی رفو چکر ہونگے، میں بورڈ کی توقعات پر پورا اترتے ہوئے کھلاڑیوں کی رہنمائی کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔