کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) کرپشن کے خاتمہ کیلئے سینیٹ میں خود مختار ادارہ بنانے پر اتفاق یقینا مستحسن اقدام تو ہے مگر ساتھ ہی پہلے سے موجود اداروں کی فعالیت ‘ کارکردگی اور افادیت پر عدم اعتماد کا اظہار بھی ہے جو یقینا نیک شگون کسی بھی طور نہیں ہے ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد وچیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ نئے اداروں کے قیام کے ذریعے عوام کے ٹیکسوں پر پلنے والے سفید ہاتھیوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کی بجائے بہتر یہی ہے کہ پہلے سے موجود اداروں کی کارکردگی میں بہتری کیلئے ایسی قانون سازی کی جائے جس کا اطلاق بھی ہو اور سب پر اس طرح سے یکساں ہو کہ نہ کوئی احتساب سے بچ سکے ‘ نہ اختیارات کا ناجائز استعمال کرسکے ‘ نہ فرائض منصبی کو فراموش کرکے حرام کی روٹیاں توڑے اور نہ ہی احتساب کے نام پر کرپشن کا بازار مزید گرم کم کرسکے اسلئے ممبران سینیٹ ‘ ممبران قومی و صوبائی اسمبلی ‘ صدر و زیراعظم ‘ صوبائی گورنرز و وزرائے اعلیٰ‘ وفاقی و صوبائی وزرا ¿ ‘ نیب ‘ ایف آئی اے ‘ سی آئی اے ‘ پولیس اور سول و بیوروکریسی کے عام اہلکار سے انچارج و سربراہ تک ہر ایک کے اثاثوں کی تفصیلات حاصل کی جائیں اور آمدن و اثاثوں میں فرق کی صورت ہر اس فرد کو کم از کم 20 کوڑوں اور ہمیشہ کیلئے سےاسی و انتخابی اور سرکاری ملازمت وسرکاری ٹھیکوں کے حصول کیلئے نااہلیت کی سزا دی جائے جس پر ایک روپے کی بھی کرپشن ‘ اختیارات کے ناجائز استعمال یا فرائض منصبی کی ادائیگی میں کوتاہی ثابت ہوجائے اور ایسے افراد کی ہرقسم کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد بھی بحق سرکار ضبط کی جانی چاہئے۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ کے غریب عوام روزی روٹی کو ترس رہے ہیں اور حکمران طبقات کرپشن وعیاشی اور مطلق العانیت کے ایسے ایسے ریکارڈ ز قائم کررہے ہیں جن سے نہ صرف فرعون و یزید بھی شرمارہے ہیں بلکہ ابلیس کو بھی پسینہ آرہا ہے ۔ پاکستان راجونی اتحاد کے بزرگ رہنما امیر سولنگی‘ اسلم خان ‘حاجی امیر علی خواجہ‘ اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ سردار غلام مصطفی خاصخیلی‘ اقبال چاند ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ عدنان میمن‘ عارف راجپوت‘ یونس سایانی ‘ نور علی میگھانی ‘ صدیق بلوچ‘ عبدالحکیم رند ‘حنیف سموں‘اسمٰعیل جونیجو ‘رزاق ہنگورجہ‘ حنیف سورٹھیا ‘حمید راجپر‘وحید کلہوڑو‘اسمٰیل چانڈیو ‘یار محمد بروہی ‘رشید سرھیو‘رفیق مچھیانی ‘غلام رسول جوکھیو ‘ابراہیم جتوئی ‘ وڈیرہ عبداللہ کچھی ‘ افضل مغل ‘ قاسم گھانچی ‘غلام حسین ڈاہری ‘محمد علی خواجہ ‘ نور محمد اوٹھا‘حسن علی لاکھانی‘سائیں علی ڈنو‘اشتیاق ارائیں‘ رمضان خان ‘ حسنین عباس زیدی ‘ زیشان صابری ‘ حکیم نوشاد عمرانی ‘ فیصل سندھی ‘ ملک فیروز اعون ‘ چوہدری نذیر ‘ مشتاق پٹھان ‘ اسلم مچھیارا ‘ لالاصدیق ‘ فاروق کمال جونا گڑھی ‘ علی سومرو ‘ میڈم انیتا ‘ تبسم ناز اور ذکیہ بیگم اوردیگرنے سندھ اسمبلی میں وزیراعلیٰ کیلئے ہیلی پیڈ کی تیاری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص وزیراعلیٰ ہاوس سے اسمبلی تک 4 کلومیٹر کے فاصلے بھی طیارے میں طے کرنے پر بضد ہووہ عوام کو سوائے مسائل ‘ مصائب ‘ تکالیف ‘ پریشانی ‘ تذلیل اور استحصال کے کیا دے سکتا ہے اسلئے عوام کو شخصیت پرستی کے سراب سے باہر نکل کر لٹیروں ‘ غاصبوں ‘ ڈاکووں اور علی بابا چالیس چوروں کے ٹولے کو پہچاننا ہوگا اور آئندہ انتخابات میںووٹ کی طاقت سے ان کا احتساب کرنا ہوگا جو کل تک ایک لنگی خریدنے کے قابل نہ تھے اور آج قومی سرمائے کے اتلاف سے عیاشیوں کے ریکارڈز قائم کررہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ کے نامور وکیل اور ماہر قانون ایڈوکیٹ سائیں اصغر علی شاہ کی والدہ گزشتہ روز قضائے الٰہی سے انتقال فرماگئیں۔ مرحومہ کی نماز جنازہ میں گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی المعروف سورٹھ ویر ‘ فرزند جونا گڑھ اقبال چاند ‘ پاکستان تنولی اتحاد کے رہنما یحییٰ خانجی تنولی ‘ نیشنل پیس کمیشن کے رہنما حاجی امیر علی خواجہ ‘ ہیومن رائٹس فورم کے چیئرمین اسلم خان ‘نیکسٹ جنریشن پروٹیکشن فاونڈیشن کے چیئرمین عمران چنگیزی ‘ مارواڑی اتحاد کے رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘بلوچ اتحاد کے رہنما عبدالحکیم رند بلوچ ‘ راجپوت اتحاد کے رہنما عارف راجپوت ‘ حاجی اقبال ہنگورہ ‘ الطاف حسین ایڈوکیٹ ‘ایڈوکیٹ محمد صدیق بلوچ اور دیگر سیاسی و سماجی رہنماوں کے علاوہ معروف لائرز اور معزز شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت اور سائیں اصغر علی شاہ سے والدہ کے انتقال پر تعزیت کی جبکہ نماز جنازہ کے بعد جی کیو ایم کی جانب سے سورٹھ ویر کی صدارت میں ایک تعزیتی اجلاس بلایا گیا جس میں ایڈوکیٹ سائیں اصغر علی شاہ کی والدہ کے ایصال ثواب مغفرت و بلندی درجات اورلواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی گئی۔