تحریر: شاہ بانو میر شعبان المعظم کی آمد کے ساتھ ہی شیطان اور اس کے ساتھیوں کی بد حواسیاں دیکھی جا سکتی ہیں پوری دنیا میں مومنین اس مبارک مہینے کے آغاز کے ساتھ ہی روزمرہ کے معمولات کو تبدیل کرتے ہوئے اور عبادت پرہیزگاری کے مدارج کو بڑھاتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں ۔ نفلی عبادتوں کا اہتمام اس مہینے میں سنت رسولﷺ کی وجہ سے بڑھ جاتا ہے اور توبہ استغفار کا ورد زبان زد عام ہو جاتا ہے ۔
یہ تبدیلی ماہ رمضان کے بابرکت محترم مہینے کی تیاری کی ابتداء ہے ۔ رمضان المبارک کے آغاز کو اس بار نئی خوبصورت توجیہہ اللہ سبحان و تعالیٰ نے عطا کی ہے ۔ہماری بیٹیاں بھی پیغام ہدایت کو زندگی میں شامل کر کے بہترین بیٹی بہترین بہن بہترین بیوی اور ماں کی خوبیاں اپنانا چاہتی ہیں ۔ اور اس کیلئے ہماری بیٹیاں علم کے اس عظیم خزانے تک رسائی چاہتی ہیں جو انشاءاللہ اس رمضان سے شروع ہونے جا رہا ہے الحمدللہ اللہ پاک کا خاص الخاص کرم ہے کہ قرآن پاک کا بڑہتا ہوا شعور خواتین کو روزمرہ زندگی کے ساتھ ساتھ دین کا فہم عطا کر رہا ہے ۔ خواتین نے جب سے اپنے طریقہ کو بہتر کیا ہے اب ہماری بچیاں بھی چاہتی تھیں کہ دنیاوی اعلیٰ تعلیم تو وہ حاصل کر کے اس ملک کی ترقی خوشحالی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں مگر دنیا کے تیزی سے بدلتے ہوئے حالات انہیں اپنے اندرف ایک کمی کا اب احساس دلانے لگے ہیں اس کمی کو صرف قرآن پاک سے ملنے والا شعور ہی دور کر سکتا ہے ۔
Islam
وہ محسوس کرتی ہیں کہ ان کی ماؤؤں نے قرآن پاک سے جُڑ کر گویا گھر اور اس کا انداز تبدیل ہو کر دیا ہے ۔ انہیں ماوؤں کی طرح صرف گھر نہیں رہنا باشعور شہری کی طرح اس ملک کے نظام میں رہ کر اپنا کام کرنا ہے جو باہر ہی جا کر ہو سکتا ہے ۫ موجودہ وقت میں دنیا میں بڑہتی ہوئی اسلام سے دوری اور اس کے خلاف جاری شیطانی طاقتوں کا مسلسل پراپیگنڈہ ان بچوں کیلئے بہت تکلیف دہ ہے جنہیں سارا دن سکول کالج یونیورسٹی میں مختلف قومیتوں کے درمیان وقت بھی گزارنا ہے اور انہی کے درمیان کام کرنا ہے ان کی جانب سے اسلام مخالف گفتگو کا جواب وہ نہیں جانتے مگر اب گھروں کا خوبصورت ماحول انہیں باور کروا گیا کہ اس قدر خوبصورت مکمل با ادب دین انہیں خود سیکھنا ہے اور اپنی فرینڈز کو بھی سکھانا ہے تا کہ اس جارحیت کا مقابلہ دلیل سے کر کے اسلام کی اصل تصویر وہ اپنے ساتھ کام کرنے والوں اور پڑھنے والوں اور پڑھانے والوں کو دکھا سکیں ۔
دہشت گردی کی اس لہر نے اب یورپ کو اپنی لپیٹ میں بھی لے لیا جس کی وجہ سے مسلمان لوگوں اور بچوں کیلئے ایک سرد جنگ سا ماحول بن گیا ؛ یہ کھوجتی نگاہیں طنزیہ لب و لہجے دہشت گردی کے طعنے اور تعصبانہ رویہ ان بچوں کے ذہنوں کو متاثر کر رہا ہے ۔ جو ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو دیمک کی طرح کھوکھلا کر رہا ہے ۔ بچیاں جابز کی مصروفیت اور تعلیمی طویل دورانیے کی وجہ سے اتنا وقت نہی نکال پاتیں کہ وہ باقاعدہ کلاسسز لے سکیں اس ایشو پے کافی دیر سے سوچا جا رہا تھا کہ آخر ایسا کیا ہو کہ ان بچیوں کو قرآن کی ہدایت بھی ملے اور اور انہیں مکمل انداز میں سمجھ بھی آئے کہ وہ ہر سوال ہر فقرے پے نمدیدہ نگاہوں کی بجائے باوقار مضبوط انداز میں دلیل سے مخاطب کو اسلام کا بتا سکیں ۔ خوش نصیبی کا راستہ اللہ نے واضح کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے رابطے بڑھے اور دور دراز قیام پزیر بچیوں نے مل کر ایک ٹیم کی شکل اختیار کر لی اور ابتداء کی تفسیر ترجمہ کی چھوٹے سے گروپ کی صورت انشاء اللہ بہت جلد رمضان المبارک سے پہلے شاہ بانو میر ادب اکیڈمی کی تمام خواتین اور وہ خواتین جو کسی نہ کسی انداز میں دینی کام کر کے اسلام کی اصل امن کی محبت کی اصلاح کی بھائی چارے کی تعلیمات کو فروغ دینے میں کوشاں ہیں
ان سب کو اس میں مدعو کر کے مختلف انداز میں مختلف زاویوں سے پُرامن اسلام دوسری قومیتوں پر اجاگر کرنے کی اصلاحی کوشش کی جائے گی ۔ تا کہ دیار غیر میں غلط اسلامی تاثر کو زائل کر کے انہیں اپنے عمل سے انداز سے ان کے ساتھ مل کر کام کر کے بتایا جا سکے کہ ہم پر امن شائستہ مہذب سوچ رکھنے والے نرم خُو نرم دل نبی پاکﷺ کے پیرو کار ہیں جو بچیاں اس کانفرنس میں شرکت کی خواہش رکھتی ہیں وہ رابطہ قاءم کر سکتی ہیں، شاہ بانو میر ادب اکیڈمی کی پوری ٹیم میزبانی کے فرائض سر انجام دے گی اور اللہ پاک سے خاص دعا ہے کہ بچیوں کی اس فرنچ زبان میں قرآن پاک کیلئے ہونے والی کوشش کو قبول فرمائے اور اس خوبصورت کامیاب سچے آفاقی پیغام کا پیغام مکمل ہدایت کے ساتھ ہمارے دلوں پر اتار دے آمین ذات پات رنگ و نسل فرقہ پرستی سے مکمل نجات دے کر ہم سب کو قرآن و سنت کی روشنی میں اسلام کو پڑھنے والا سمجھنے والا اور عمل کرنے والا بنا دے اور اسلام کو دنیا میں پھر سے معتبر اور کامیاب کر دے آمین