اقوام متحدہ کو شام میں کیمیکل ہتھیاروں کی تفتیش کی دعوت

Syria

Syria

نیویارک (جیوڈیسک) اقوام متحدہ میں شام کی سفیر کی جانب سے معائنہ کاروں کو شام میں کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال کی تفتیش کی دعوت دی گئی ہے۔ نیویارک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی باغیوں نے حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ ان پر کیمیکل گیس کا استعمال کیا گیا جبکہ بشار الاسد کی حکومت نے بارہا اس الزام کو مسترد کیا ہے۔ اسد حکومت کے کیمیاوی گیس کے استعمال کے الزام کی تائید برطانیہ، فرانس اور امریکا کی جانب سے بھی سامنے آ چکی ہے۔

اقوام متحدہ میں متعین شام کے سفیر بشار جعفری کی جانب سے یہ دعوت سامنے آئی ہے۔ شامی سفیر کے بیان پر اقوام متحدہ کے ترجمان مارٹن نیسیرکی کا کہنا ہے کہ شام میں گیس کے استعمال کے الزام کے معاملے پر شامی حکومت بغیر تاخیر اور شرط کے معائنہ کاروں کو متاثرہ مقام تک جانے کی اجازت دے تاکہ تفتیشی عمل کا آغاز ہو سکے۔ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر روزمیری ڈی کارلو کا کہنا ہے کہ یہ بہت اہم ہے کہ شام اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کو تفتیشی عمل شروع کرنے کی اجازت دے تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ آیا اعصاب شکن گیس کا استعمال کیا گیا ہے۔

یہاں یہ امر اہم ہے کہ امریکا نے گزشتہ ماہ عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو گزشتہ ماہ جون میں ایک خط بھی تحریر کیا تھا کہ شامی حکومت نے اعصاب شکن گیس سیرین کا استعمال دو مرتبہ کیا ہے۔ اس میں ایک مرتبہ 19 مارچ کو خان العسل اور دوسری مرتبہ تیرہ اپریل کو شیخ مقصود میں یہ گیس استعمال کی گئی تھی۔

اس وقت کی امریکی سفیر سوزن رائس نے یہ بھی تحریر کیا تھا کہ غالب امکان ہے کہ اسد حکومت نے 14 مئی کو قصر ابو سمرہ اور پھر 23 مئی کو عدرہ میں بھی کیمیاوی گیسوں کا استعمال کیا ہے۔