واشنگٹن (جیوڈیسک) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے خبردار کیا ہے کہ اگر نیٹو نے اپنا دائرہ اس کے پڑوسی ملکوں تک بڑھانے کی کوشش کی تو وہ جوابی اقدامات کرے گا۔
ایک امریکی فلم ساز اولیور اسٹون کی بنائی گئی دستاویزی فلم میں گفتگو کرتے ہوئے صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ جب کوئی ملک نیٹو کا رکن بنتا ہے تو اس کے لیے اتحاد میں شامل بڑے ملکوں مثلاً امریکہ کے دباؤ کا سامنا کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی ملک کے نیٹو میں شامل ہونے کے بعد نیٹو وہاں میزائل دفاعی نظام یا میزائل اسٹرائیک نظام سمیت کچھ بھی نصب کرنے اور فوجی اڈوں کی تعمیر کا فیصلہ کرسکتا ہے جو روس کے لیے ایک خطرہ ہوگا۔
روسی صدر کا کہنا تھا کہ اگر ایسی کوئی صورتِ حال پیدا ہوئی تو روس کو جوابی اقدامات کرنا ہوں گے اور ان مقامات کو اپنے میزائل نظام کے نشانے پر رکھنا ہوگا جہاں نصب میزائلوں کو روس اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔
مذکورہ دستاویزی فلم پیر کی شب روس کے ایک ٹی وی چینل پر نشر ہوگی جس میں روسی صدر نے یوکرین کے بحران اور کرائمیا کے روس کے ساتھ الحاق کے موضوع پر بھی گفتگو کی ہے۔
اپنی گفتگو میں روسی صدر نے کہا ہے کہ کرائمیا کی یوکرین سے علیحدگی اور روس کے ساتھ الحاق کا فیصلہ بحیرہ اسود کے کنارے واقع کرائمیا کے علاقے سیوستوپول میں قائم روسی بحریہ کے اڈے کو بچانے کے لیے کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر امریکی یا نیٹو فوجی دستے سیوستوپول آجاتے تو یہ روس کی سلامتی کے لیے انتہائی سنگین خطرہ ہوتا جسے نظر انداز کرنا ممکن نہیں تھا۔
سابق سوویت ریاست یوکرین گزشتہ کئی برسوں سے نیٹو کا رکن بننے کی کوشش کر رہا ہے لیکن روس ایسے کسی بھی اقدام کا سخت مخالف ہے۔ یوکرین کے مشرقی علاقے میں جاری کشیدگی اور روس نواز علیحدگی پسندوں کی شورش کے باعث یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کا معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا ہے۔