لاہور (جیوڈیسک) ایف بی آر کے ترجمان شاہد حسین نے بتایا کہ عالمی کنونشن کے تحت خشکی میں گرے ہوئے ہمسائے افغانستان کو راستہ دینے کا پابند ہیں، نیٹو سپلائی پر کوئی ٹیکس وصول نہیں کر رہے۔
دوسری طرف بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کولیشن سپورٹ فنڈ کے علاوہ گراونڈ لائنز آف کمیونیکیشن معاہدے کے تحت ہر نیٹو کنٹینر پر اٹھارہ سو ڈالر فیس وصول کرتا ہے جو انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کی مد میں وصول کی جاتی ہے۔
عالمی مالیاتی اداروں سے ملنے والی مالی امداد اور قرضوں کا انحصار بھی امریکا سے بہتر تعلقات پر ہے۔