امریکا نے پاکستان کو نیٹو سپلائی بحال نہ کرنے پر دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں کے بدلے ملنے والی امداد روکنے کی دھمکی دے دی، راستہ نہ کھلا تو امریکا کو ایک ارب ڈالر زیادہ خرچ کرنا ہوں گے۔
امریکی ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ دو ہزار چودہ کے تحت پاکستان کو دی جانے والی امداد ایک سال مزید بڑھا دی جائے گی۔ اس ایکٹ کو ایوان نمائندگان سے منظوری مل چکی ہے جبکہ سینیٹ سے بھی اس کے منظور کئے جانے کا امکان ہے۔
امریکا کے سال دوہزار چودہ کے فوجی بجٹ میں پاکستان کو دی جانے والی امداد کم کی گئی ہے۔ ایکٹ کے مطابق پاکستان کے راستے نیٹو سامان کے صحیح سلامت پہنچنے کی ضمانت امریکی وزیر دفاع دیں گے جس کے بعد رقم جاری کی جائے گی۔
بجٹ کے مطابق اگر پاکستان طورخم کے راستے نیٹو سامان کی واپسی کا راستہ نہیں کھولتا تو اسے امدادی نہیں دی جائے گی۔ فوجی بجٹ میں پاکستان کو امداد کچھ شرائط پر دی جائے گی جس کی ضمانت بھی امریکی وزیر دفاع کانگریس کو دیں گے۔
ان شرائط کے مطابق پاکستان کو القاعدہ تحریک طالبان پاکستان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرنا ہو گی۔ پاکستان کو افغانستان میں موجود امریکی افواج اور افغان فوج پر حملوں کو روکنے کے لئے موثر اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے راستہ نہ کھلنے کی صورت میں امریکا کو ایک ارب ڈالر زیادہ رقم خرچ کرنی ہوگی۔