اسلام آباد (جیوڈیسک) پاک بحریہ کی کثیر القومی مشق “امن” 2019 پاکستان اور شریک ممالک کی جانب سے بحیرہ عرب میں بحری حربی تدبیروں اور انٹرنیشنل فلیٹ ریویو، پاک فضائیہ اور بحریہ کے طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے فلائی پاسٹ کے ساتھ ختم ہو گئی۔
2007 سے شروع ہونے والی امن مشق ہر دوسال بعد پاک بحریہ کے تحت بحیرہ عرب میں منعقد ہوتی ہے، رواں برس چھٹی امن مشق میں 45 ممالک کی افواج اور مبصرین نے شرکت کی۔
اس مشق میں بڑی عالمی بحری افواج امن کے حصول کی غرض سے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر مشترکہ آ پریشنز اور تجربات کا تبادلہ کرتی ہیں۔
امن 2019 دو مرحلوں یعنی ہاربر فیز (بندرگاہی مرحلہ) اور سی فیز (سمندری مرحلہ) پر مشتمل تھی۔ 8 سے 10 فروری تک جاری رہنے والے ہاربر فیز میں بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس، سیمنارز، ملاقاتوں، ایک دوسرے ملک کے جہازوں کے دوروں، بین الاقوامی بینڈ اور میری ٹائم کاؤنٹر ٹیررازم کے مظاہروں، کلچرل شو اور فوڈ گالا پر مشتمل تھا جب کہ دوسرا مرحلہ 11 اور 12 فروری کو سمندر کے اندر مشق کے انعقاد اور بین الاقوامی فلیٹ کے معائنے پر مشتمل تھا۔
امن 2019 کے آخری روز صدر پاکستان عارف علوی، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیردفاع پرویز خٹک، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی، تینوں افواج کے سربراہان، غیرملکی سفیروں، دفاع اور نیول اتاشیوں اور دیگر نے بحیرہ عرب میں پاک بحریہ کے جہاز”معاون” پر بیٹھ کر مشق کا معائنہ کیا۔
پاک بحریہ نے سمندر میں اپنے جنگی جہازوں پی این ایس اصلت اور پی این ایس “سیف “میں پی این ایس “معاون” سے فیولنگ کی مشق کا مظاہرہ کیا جب کہ پاکستان، ترکی اور چین کے بحری جنگی جہازوں نے سطح آب سے سطح آب پر پہلے سے مقررہ ہدف کو نشانہ بنانے اور آب دوز کے خلاف راکٹ ڈیپ چارج آپریشن کا عملی مظاہرہ کیا۔
جب کہ پاک فضائیہ کے جے ایف سیونٹین تھنڈر ، بحریہ کے جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے فلائی پاسٹ کیا۔
آخر میں مشق میں شریک پاکستان، چین، ترکی، امریکا ، برطانیہ، اٹلی، آسٹریلیا، ملائشیا، سری لنکا اور اومان کے بحری جنگی جہازوں نے روایتی ‘امن فارمیشن ‘ ترتیب دے کر اتحاد کا مظاہرہ کیا اور مہمانوں کو سلامی پیش کی۔
مہمان خصوصی صدر مملکت نے پاکستان نیوی کو اس بڑی مشق کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اورپاکستان کی جانب سے خطے کی سیکیورٹی اور یہاں امن کی کوششوں کا اعادہ کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ ”امن 2019“ تمام میری ٹائم شراکت داروں کی مشترکہ کاوشوں سے خطے کو مزید پرامن اور محفوظ بنائے گی۔