کراچی (جیوڈیسک) الیکشن ٹربیونل کراچی کے سربراہ ڈاکٹر ظفر احمد خان شیروانی نے این اے 215 میں انتخابی دھاندلی کے خلاف دائر سید غوث علی شاہ کی انتخابی عذرداری منظور کرتے ہوئے قرار دیا۔
حلقے میں دھاندلی اور تشدد کے بارے میں ٹھوس ثبوت پیش کیئے گئے دوران پولنگ ایک شخص کا قتل بھی ہوا جس کی ایف آئی آر نواب وسان کے خلاف درج ہوئی لہذا نواب وسان کی کامیابی کو کالعدم قرا دیا جاتا ہے اور عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 68 ڈی اور 69 کے تحت سیدغوث علی شاہ کو این اے 215 سے رکن قومی اسمبلی قرار دیا جاتا ہے۔
2013 کے الیکشن میں پیپلز پارٹی کے نواب وسان نے 91 ہزار 8 سو 9 جبکہ سید غوث علی شاہ نے 66 ہزار 4 سو 81 ووٹ حاصل کیئے تھے۔ نادرا نے حلقے کے ایک لاکھ 4 ہزار 2 سو 91 ووٹوں میں سے 47 ہزار 2 سو 91 ووٹوں کو درست 99 ہزار 7 سو 52 ووٹوں کو ناقابل شناخت قرار دیا گیا جبکہ رپورٹ میں 27 ہزار 3 سو 73 ووٹوں کو درست قرار دیا تھا۔
سید غوث علی شاہ نے حلقے میں شامل پی ایس 29 میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی کامیابی کو بھی چیلنج کر رکھا ہے۔ کراچی کے الیکشن ٹربیونل میں 32 انتخابی عذرداریاں کراچی کے قومی وصوبائی حلقوں کی دائر ہوئیں تھی جبکہ 8 انتخابی عذردایاں اندرون سندھ سے منتقل کی گئی تھیں الیکشن ٹربیونل نے 39 انتخابی عذداریوں کا فیصلہ سنا دیا ہے۔