اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان اور افغانستان نے متعدد ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں طورخم اور جلال آباد کو ریلوے لائن سے ملانے کا منصوبہ، شاہراہوں کی تعمیر کے نئے منصوبے شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف اور افغان صدر حامد کرزی نے ملاقات کے بعد مشترکہ کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اہم امور پر بات چیت ہوئی ہے، پاکستان کے ساتھ تمام اہم امور پربات چیت ہوئی، جس سے مستقبل میں اچھے نتائج کی امید ہے، کرزئی نے کہا دونوں ممالک کیلئے ضروری ہے دونوں حکومتیں دہشتگردی سے نمٹنے پرفوکس کریں، افغانستان میں امن عمل کیلئے پاکستان کا کردار بہت اہم ہے۔
افغان صدرنے یقین دہانی کراتے ہو ئے کہا کسی بھی نازک موڑ پرپاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں گے، پاکستان سے بھی توقع رکھتے ہیں کہ مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑا ہوگا۔ پاکستان ،افغان پیس کونسل اور طالبان کے روابط میں مدد فراہم کرسکتا ہے، پاکستان، افغانستان کو دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کارروائیوں پر غور کرنا چاہیے۔ وزیر اعظم نواز شریف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ افغانستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔
افغان عوام کی خدمت پر افغان صدر کی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں۔ ہم متحد، پرامن اور مستحکم افغانستان دیکھنا چاہتے ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کی سلامتی ایک دوسرے سے منسلک ہے۔ نواز شریف نے کہا افغانستان کے استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ نیٹو افواج کا افغانستان سے پرامن انخلا چاہتے ہیں، تجارتی اور اقتصادی روابط کو بڑھا کر ہی ترقی ممکن ہے، افغانستان کے مسئلے کا حل افغان حکومت کے بغیر ممکن نہیں۔