اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد12 اکتوبر 1999 کو فوجی بغاوت کے ذریعے اقتدار سے برطرف کیے گئے میاں نواز شریف14 سال بعد آج رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے اسمبلی جائیں گے۔وہ ایک بار پھر وزیر اعظم بننے جا رہے ہیں۔ ان کا سیاسی کیریئر اور کال کوٹھٹری سے ایوان اقتدار تک کا سفر کس طرح کیا،1981 میں پنجاب کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے سیاسی سفر شروع کرنے والے میاں نواز شریف کا سیاسی کیریئر کچھ لڈو کے سانپ اور سیڑھی کے کھیل جیسا ہی رہا۔
جنرل ضیا الحق کے دور میں 1985 میں وزارت اعلی کی سیڑھی چڑھے ، 1990 میں وزارت عظمی تک سیڑھی مل گئی لیکن صدر غلام اسحاق خان سے ڈسے گئے ،سپریم کورٹ سے حکومت کی بحالی کے باوجود 1993 میں آرمی چیف کی مداخلت نے انہیں استعفا دینے پر مجبور کر دیا۔دوسری بار 1997 میں بھاری مینڈیٹ لے کر نواز شریف وزیر اعظم بنے لیکن پھر 12 اکتوبر 1999 کو ڈسے گئے۔ پرویز مشرف کے ڈسے نواز شریف 12اکتوبر 1999 کو پہلے راولپنڈی پھر ملیر جیل اور اٹک قلعہ میں قید رکھا گیا۔
طیارہ ہائی جیکنگ ،دہشت گردی، اقدام قتل اور بد عنوانی کے الزامات کے تحت میاں نواز شریف کو عمر قید اور 14سال قید کی سزائیں سنا دی گئیں۔ سعودی عرب قیام کے دوران نواز شریف نے قرضہ لے کر اسٹیل ملز قائم کی ،2008 کے عام انتخابات سے پہلے لندن میں بے نظیر بھٹو سے میثاق جمہوریت کیا۔ 25 نومبر 2007 کو لاہور کی سر زمین پر اترے ا۔ 2008 کے انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت میں شامل ہوئے ۔2013 کے عام انتخابات تک قومی اور عوامی ایشوز پر وفاق میں ایک اچھی اپوزیشن کا کردار دا کیا۔