اسلام آباد (جیوڈیسک) جمعرات کو وزیرِاعظم نواز شریف اسلام آباد کے علاوہ تین صوبوں اور دو ملکوں سے گزرے، لیکن وہ تمام وقت ایک ہی سوٹ پہنے رہے۔ عام طور پر شلوار قمیض پر واسکٹ پہننے والے نواز شریف نے جمعرات کو امریکی وزیرِخارجہ جان کیری سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کے لیے سوٹ پہنا۔
جانے کس کی فرمائش پر پہنا۔یہ سوٹ انھیں اتنا پسند آیا کہ کراچی ائرپورٹ پر اترے تو اسی سوٹ میں اترے۔ قائداعظم کو سلام کرنے آئے تو وہاں بھی وہی سوٹ پہن کر فرمائش کرنے والے کو ممنون کیا۔ اس کے بعد سخت گرمی میں ذرائع سے بات چیت بھی اسی سوٹ میں کی۔ کراچی کے بعد وہ ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر بلوچستان کے ساحلی شہر گڈانی گئے۔
وہاں کی گرمی بھی سر توڑ کوشش کے باوجود نواز شریف کا فرمائشی سوٹ نہ اتروا سکی۔ اس کے بعد نواز شریف جدہ ائرپورٹ تشریف لے گئے۔ فلائٹ نے انھیں جدہ جا اتارا لیکن نواز شریف نے سوٹ نہ اتارا۔ جدہ ائرپورٹ پر وہ طیارے سے نمودار ہوئے تو اسی سوٹ میں نظر آئے۔ اس کے بعد سعودی حکام سے ان کی ملاقات ہوئی تو انھوں نے وہی سوٹ زیب تن کیے رکھا۔
یوں انھوں نے ایک ہی سوٹ میں تین صوبے اور دو ملک بھگتا لیے۔ لگتا ہے انھوں نے یہ رنگ پہلے نہیں آزمایا تھا۔ یا پھر اس کی فرمائش کرنے والا ہی ایسا ہے جس کی بات ٹالی نہیں جا سکتی۔ مبصرین کہتے ہیں نواز شریف واسکٹ میں بھی بہت پروقار لگتے ہیں۔ ان کی فرمائش ہے کہ اگر وہ پاکستانیوں کی طرح غیر ملکیوں سے بھی اسی لباس میں مل لیا کریں تو کوئی ہرج نہیں۔