اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ حکومت نے سابق وزیراعظم کو ایک بار چار ہفتوں کے لیے باہر جانے کی اجازت دی ہے، جس کے لیے انہیں سات ارب روپے کا ضمانتی بانڈ دینا ہوگا۔
وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی سفارشات پر اب حکومت کو فیصلہ کرنا ہے۔
سابق وزیراعظم کے وکلا کا کہنا ہے کہ نواز شریف عدالت میں پہلے ہی مچلکے جمع کرا چکے ہیں، جس کے بعد حکومت کو کسی قسم کے بانڈ مانگنے کا اختیار نہیں۔
مسلم لیگ نواز کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ، “حکومت اس مسئلے پر انتقامی سیاست کر کے میاں صاحب کی جان خطرے میں ڈال رہی ہے۔”
وزیراعظم عمران خان کی حکومت کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے ہٹانے کا فیصلہ ان کی بگڑتی ہوئی صحت کے مد نظر اور”انسانی ہمدردی” کی بنیاد پر کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ ان کے سیاسی مخالفین جتنی چاہے بلیک میلنگ کر لیں، جب تک وہ زندہ ہیں، این آر او نہیں دیں گے۔
پاکستان میں اکثر تجزیہ کاروں کا خیال رہا ہے کہ اگر کسی سیاسی رہنما کو کوئی این آر او دیا بھی گیا تو اس میں عمران خان کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔