اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف نے اڈیالہ جیل میں قید ہونے کے بعد پہلی مرتبہ نیب ریفرنسز کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔
احتساب عدالت میں نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم معمول کے مطابق صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کیا کرتے تھے تاہم عدالت کی جانب سے قید کی سزا ملنے کے بعد آج پہلی مرتبہ انہوں نے العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کی سماعت کے بعد صحافیوں سے مختصر غیر رسمی گفتگو کی۔
اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی طبیعت کیسی ہے جس پر نواز شریف نے کہا الحمد اللہ ٹھیک ہوں، صحافی نے پوچھا کہ ‘کیا آپ قید تنہائی میں ہیں’ جس پر نواز شریف نے کہا کہ جی آپ کہہ سکتے ہیں۔
ایک اور صحافی نے ان سے سوال کیا کہ ‘کیا آپ کو مسجد جا کر نماز ادا کرنے کی اجازت ہے’ جس پر نواز شریف نے کہا کہ نماز سیل میں ہی ادا کرتا ہوں، باہر جانے کی اجازت نہیں۔
مریم نواز سے ملاقات سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ جس روز دیگر ملاقاتیوں سے ملاقات ہوتی ہے تو مریم سے بھی ملاقات ہوجاتی ہے۔
اڈیالہ جیل میں جمعرات کا روز قیدیوں سے ملاقات کا دن مقرر ہے اور اسی روز مسلم لیگ (ن) کے رہنما نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کے لیے آتے ہیں۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال قید کی سزا کا حکم سنایا تھا اور 13 جولائی کو لندن سے وطن واپسی پر انہیں لاہور ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرتے ہوئے اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔