اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اب نواز شریف کے ساتھ 14 اگست سے پہلے کوئی بات نہیں ہو گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کانفرنس میں ملک کی سلامتی کے لئے نہیں بلکہ سیاسی معاملات پر بات چیت کے لئے بلائی گئی تھی، اجلاس میں نواز شریف کی جانب سے مجھے دعوت دی گئی لیکن سب پر واضح کر دوں کہ اب 14 اگست سے پہلے نواز شریف سے کوئی بات نہیں ہو گئی، 14 اگست کو عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچے گا اور وہیں فیصلہ ہو گا کہ عوام کو کس قسم کا پاکستان چاہیئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے آزادی مارچ کو روکنے کے لئے جگہ جگہ کنٹینر کھڑے کر دیئے گئے ہیں، موٹر سائیکلیں پکڑی جا رہیں ہیں، حکومت جو مرضی کر لے لیکن ہمارے کارکنوں کو کوئی روک نہیں سکے گا اور آزادی مارچ ہر صورت ہو کر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2009 میں جب نواز شریف نے لانگ مارچ کیا تو اس وقت کی حکومت نے ان کی راہ میں کوئی رکاوٹیں نہیں ڈالی، نواز شریف نے اس وقت پولیس والوں سے کہا کہ انتظامیہ کی بات ماننے سے انکار کر دیں جب کہ آج نواز شریف ہمارے اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں پر تشدد کر رہے ہیں، ہر سیاسی جماعت کا جمہوری حق ہے کہ وہ احتجاج کرے اور دھرنے دے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ نواز شریف کی سیاست مصر کے آمر حسنی مبارک کی طرح ہے، وہ بھی دھاندلی سے منتخب ہوکرآئے اور انہوں نے بھی پولیس کو عوام کے خلاف استعمال کیا اور یہ لوگ بھی پولیس کو عوام پر تشدد کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔
حسنی مبارک کا پیسہ بھی ملک سے باہر تھا اور ان کا پیسہ بھی ملک سے باہر ہے، حسنی مبارک کے بیٹے بھی شہزادے بنے ہوئے تھے اور ان کے بچے بھی شہزادے بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے کہنا ہوں کہ وکٹ کے دونوں طرف نہ کھیلیں اور فیصلہ کر لیں کہ انہوں نے بادشاہت کا ساتھ دینا ہے یا وہ جمہوریت کے ساتھ ہیں۔