سکھر (جیوڈیسک) خورشید شاہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا اپوزیشن لیڈر کو ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں، اس عہدے کے لیے کوئی اور اہل ہے تو مجھے اعتراض نہیں۔ انہوں نے کہا ایمانداری سے سوا 4 سال گزارے، کارکردگی پرفخر ہے، چیئرمین نیب کی تقرری کا طریقہ کار آئین میں موجود ہے۔
حکومت اور اپوزیشن لیڈر مل کر فیصلہ کرتے ہیں۔ خورشیدہ شاہ نے کہا یہ سب کچھ پارلیمنٹ کو ڈسٹرب کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے، ہمیشہ اپوزیشن کومتحد اور ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی، یہ پہلی روایت ڈالی جا رہی ہے جس پر کوئی شکوہ نہیں۔
خورشید شاہ نے کہا 18 ویں ترمیم سے پہلے اپوزیشن لیڈرکا اختیار سپیکر کے پاس ہوتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ایکشن نے ہمیشہ نواز شریف کو مضبوط کیا، ایم کیو ایم کو پی ٹی آئی نے بہت برا بھلا کہا، عمران خان کا ایم کیو ایم کیخلاف کیا موقف رہا ہے، سب کو معلوم ہے۔
انہوں نے کہا تحریک انصاف ایم کیو ایم سے پہلے دل آزاری پر معذرت کرے، پی ٹی آئی والے اب اپنا تھوکا چاٹ رہے ہیں۔ پہلے ہی کہا تھا نواز شریف کو واپس آ کر عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیئے۔