اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر عدالت سے ریلیف نہ ملا تو وہ علاج کے لیے ملک سے باہر نہیں جائیں گے۔
نواز شریف کی حالت کے مد نظر خاندان اور لیگل ٹیم نے سر جوڑ لیے ہیں۔ مسلم لیگ ن نے حکومت کی جانب سے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کے لیے مشروط اجازت دینے کے فیصلے کے خلاف آج ہی عدالت سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے ن لیگ کی درخواست تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ نواز شریف نے اصولی فیصلہ کیا ہے کہ اگر عدالت سے انہیں ریلیف نہ ملا تو وہ علاج کے لیے بیرون ملک نہیں جائیں گے اور نواز شریف نے اس فیصلے سے خاندان کے افراد کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو اُن کی والدہ، بیٹی اور شہباز شریف نے بیرون ملک علاج کے لیے مشکل سے منایا تھا اور ان کی بگڑتی صحت پر اہلخانہ پریشان ہیں۔