تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم بیشک ،آپ تو بہت اچھے ہیں ، خوش اخلاق ہیں، بہت معصوم ہیں، ٹھنڈے دل و دماغ کے مالک ہیں، قوم نے آپ کو میڈیٹ دیا ہے، جو کام بھی کرتے ہیں بڑی خا موشی اور رازداری سے کرتے ہیں، تو پھریہ آف شور کمپیوں اور اقامے کی راز داری کو کیوں نہ سنبھال سکے؟ بھلا یہ راز کیوں عیاں ہو گئے ؟نواز شریف صاحب ،اِن سوالات کے جوابات آپ کو دینے ہیں مگر آپ پتہ نہیں کیوں کنی کترا رہے ہیں ؟ آخر کب تک آپ جوا ب نہیں دیںگے ؟کبھی نہ کبھی آپ یا کو ئی اور قوم کے اِن سوالات کا تسلی بخش جوابات ضرور دے گا مگر جب شا ید بہت دیر ہوچکی ہو گی۔
بہر حال ، اگر آپ کے پوشیدہ راز کسی وجہ سے آشکار ہو ہی گئے ہیں تو برداشت کریں ، حالات کا مقا بلہ کریں ، اداروں سے محاذ آرا ئی کرنے کے بجا ئے اپنا محاسبہ کریں اور ٹٹولیں کہ آپ سے یقینا کہیں ایسی بڑی یا چھوٹی کو ئی نہ کو ئی غلطی ضرور سرزد ہو ئی ہو گی جِسے آپ نے دیدہ دانستہ نظر انداز کیا آ ج جس کا نتیجہ آپ کی نا اہلی کے فیصلے کی صورت میں سامنے آیاہے۔آج اگر مُلکی اعلیٰ عدلیہ نے آپ کو پا نا مے کی بجا ئے اقا مے کی بنیاد پر نااہل قرار دے ہی دیاہے تو پھرآپ اِسے تسلیم بھی کریں ، جیسا کہ آپ ماضی میں یوسف رضا گیلا نی اور دوسروںکو عدلیہ کے فیصلے ما ننے اور تسلیم کرنے کی متعدد بار تلقین کرچکے ہیں۔
مگر یہ دیکھ کر بڑا تعجب ہوتا ہے کہ آج جب سُپریم کورٹ آف پاکستان نے اقا مے پر آپ کی نا اہلی کا فیصلہ سُنا دیا ہے تو آپ خود ہی اعلیٰ عدلیہ کے خلاف تمام کشتیاں جلا کر محا ذ آرا ئی پر اُتر آئے ہیں، یوںآپ کی ذات سے عدلیہ اور سرحدوں کے محاذ اداروں کے خلاف محاذ آرا ئی اور لڑا ئی کا عنصر کچھ زیب نہیںدے رہاہے کیو نکہ آپ تو خود کسی زما نے میں اِن اداروں کے لاڈلے اور پپو میاں بن کر پلے بڑھے ہیں اور آج عدلیہ سے اپنی نااہلی کے فیصلے کے بعد خود ہی آگ بگولہ ہوکر مُلک بھر میںا داروں کے خلاف اشتعال انگیزی پھیلا نے کے درپر ہیں اور صرف اپنے ہی عدل کے حصول کے لئے تحریک عدل یعنی کہ مُلک بھر میں تحریک فساد شروع کرنے کی راہ ہموار کرنے کے لئے حالات ایسے پیدا کررہے ہیںکہ قوم سڑکوں پر نکل کر آپ کی نااہلی کا مقدمہ لڑے اورخون خراب ہو تو آپ کو تسکین ملے اور دلی تسلی نصیب ہو تو آپ کے جسم اور روح میں بھرا عدلیہ اور فوج کے خلاف انتقام والاغصہ ٹھنڈا ہو، تو خدارااِس موقع پر یہ یاد رکھیں نوازشریف صاحب کہ آج جیسا آپ سوچ رہے ہیں آپ معصوم بن کر عوام کو بے وقوف بنا لیں لیں گے تو شا ئد آپ کے موجودہ کرتوت یہ نوبت ہی نہ آنے دیں اور سب کچھ قبل ازوقت اِس کے برعکس ہوجائے اور آپ کی عوام کو اداروں کے خلاف سڑکوں پرلا کر لڑانے والی منصوبہ بندی اور سازش ناکام ہو جائے تو تب آپ کی کتنی سُبکی ہوگی ؟آپ نے کبھی یہ بھی سوچا ہے کیا؟۔
اِس سے انکار نہیں کہ نیا سال2018ءکے شروع ہوتے ہیں امریکی صدر کی جا نب سے دھمکی آمیز بیانات اور الزامات کے باعث مُلک میں اندرونی اور بیرونی طور پر بہت سے خطرات اور پریشا نیاں بڑھ گئی ہیں،کیا پہلے ہی پچھلے چند ماہ سے نوازشریف اپنی نااہلی کو سرپر اُٹھا ئے مُلک میں ایک طوفانِ بد تمیزی برپا کئے ہوئے ہیں؟کہ خبطی ٹرمپ نے بھی دھمکیوں نے بھی ہلچل پیداکردی ہے، اِدھرکیا پہلے ہی پچھلے چند ماہ سے نوازشریف اپنی نااہلی کو سرپر اُٹھا ئے مُلک میں ایک طوفانِ بد تمیزی برپا کئے ہوئے ہیں؟ اِن کے نشا نے پرعدلیہ اورعمران خان تو تھے ہی مگر اِس صورتِ حال پر تیل چھڑک کر آگ بھڑکا نے کو ڈاکٹر طا ہر القادری بھی سیاسی چہل قدمی کرتے اپنا حصہ ڈالنے چلے آئے ہیں،ایک طرف مُلک میں حکومت مخالف دھرنوں اور احتجاجوں کا سلسلہ زوروں پر ہے کہ نئے سال کے پہلے ہی روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک سوشل میڈیا کے پاکستان سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان اور الزامات نے بھی قومی وقارکو مجروح اور اُلٹ پلٹ کرنے میںکو ئی کسر نہیں چھوڑی ہے ،اگرچہ مُلک کے سِول اور عسکری اداروں نے یک زبان ہو کرٹرمپ کی پاکستان متعلق الزام تراشیوں کا امریکا اور امریکی صدر کو منہ توڑ جوا ب دیا ہے مگر اِس نازک گھڑی میں بھی نوازشریف کی عدلیہ اور اداروں کے خلاف انتقا م کی بھڑاس نہ ٹھنڈی ہو ئی ہے اور نہ کم ہو ئی ہے دیکھیں سُپریم کورٹ سے اپنی نااہلی کے فیصلے کو جوتے کی نوک پر مارتے نوازشریف کی زبان کس طرح چلے ہی چلی جا رہی ہے کہیں جاکر رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے یہ آنے والے دِنوں میں کیا گل کھلا ئے گی ا للہ ہی جا نتا ہے۔
بہر کیف ، مُلک اورقوم کو ذاتی لڑا ئی میں جھو نکنے والے سا بق وزیراعظم نوازشریف کا غصہ کب ٹھنڈا ہوگا ؟ اور کب اِن کی ذات مُلک اور قوم کی بہتری کے لئے کچھ اچھا کرے گی ؟ ابھی تک اِن سوالات کے جوابات کی متلاشی پاکستا نی قوم تجسس اور مخمصے میں مبتلا ہے جبکہ سا بق وزیراعظم کے دما غ سے اپنی نا اہلی کا خمار ختم ہو کر نہیں دے رہاہے،روز ایک نئی کہا نی اور انکشاف و الفاظ اور جملے کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہیں اور پہلے سے تلاطم خیز مُلکی سیاست میں مزید اضافہ کردیتے ہیں گو کہ 28جولائی 2017ءکے سُپریم کورٹ کے اناہلی کے فیصلے کو نا ما ننے والے نوازشریف کی ہیجا نی ذہنی کیفیت روز بروز بگڑتی جا رہی ہے ، سمجھ نہیں آتا ہے کہ نوازشریف اپنی اِس کیفیت سے کب نکلتے ہیں ؟ اور اپنی نا رمل زندگی میں واپس لوٹ کر اداروں سے عوام کو لڑا نی والی زبان کب بند کرتے ہیں ؟ کچھ بھی ہے نوازشریف تو قوم کے کسی سوال کا جوا ب نہ دیں کیو نکہ اِن کا مقصد ہی قوم کو اداروں سے لڑانے اور اپنے مفادات کے حصول کا ہے مگر بس مُلک کا ایک دانشور طبقہ ایسا بھی ہے جو آج نوازشریف سے دوٹوک انداز سے یہ ضرور کہہ رہاہے کہ ”اَب نوازشریف معصوم بن کر قوم کو اداروں سے لڑانے والی سازش بند کردیں“ اور اگر آسودہ حالی کی متلاشی پاکستانی قوم اپنی خواہش تکمیل چاہتی ہے تو پھر یہ نوازو زرداری اور دیگر کرپٹ لوگوں سے چھٹکار پا لے ورنہ ۔؟ (
Azam Azim Azam
تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم azamazimazam@gmail.com