اسلام آباد (جیوڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور سینیٹر شاہی سید کا کہنا ہے کہ نواز شریف 18 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم ہیں کسی کی خواہشات پر استعفیٰ نہیں دیں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہی سید کا کہنا تھا کہ تمام ایوان میں موجود تمام جماعتوں نے کبھی کسی نقطے پر اتفاق نہیں کیا تھا لیکن آج تمام جماعتیں مبارکباد کی مستحق ہیں کہ سب نے ایک دوسرے کے نظریات سے اختلاف کے باوجود جمہوریت کا ساتھ دیا، نواز شریف 18 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم ہیں کسی کی خواہش پر استعفیٰ نہیں دیں گے، تمام ادارے نواز شریف کے ماتحت ہیں، اگر ادارے نہیں ہوں گے تو پھر نظام کیسے چلے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں سب سے کامیاب نظام ہی جمہوریت ہے اور اے این پی نواز شریف کو نہیں بلکہ جمہوری نظام کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
سینیٹر شاہی سید کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہاؤس اور پی ٹی وی کی عمارت پر حملے قابل مذمت جب کہ پولیس اہلکاروں پر تشدد انتہائی شرمناک ہے، دھرنے والے اس طرح کر کے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں کہ یہ کیسا جوہری ملک ہے کہ جو اپنی پولیس کی بھی حفاظت نہیں کر سکتا، جو کچھ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ہو رہا ہے وہ سراسر بغاوت ہے لیکن جو رویہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں سینیٹ کے ساتھ روا رکھا ہے اسے کیا نام دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ماڈل ٹاؤن میں پیش آنے والے سانحے میں ملوث افراد کے خلاف بروقت ایکشن لے لیا جاتا تو حالات اس نہج تک پیچتے ہی نہیں۔
اے این پی رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف کے جب 6 میں سے 5 مطالبات مان لئے گئے ہیں اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی انھیں گارنٹی دے چکے ہیں تو پھر وہ اور کیا چاہتے ہیں۔
عمران خان پچھلے دور حکومت میں جعلی ڈگری کا ایشو بنا کر 5 سال تک پارلیمنٹ کی تذلیل کرتے رہے اور اب جعلی الیکشن پر پارلیمنٹ کی تذلیل کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 2013 میں تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیریں مزاری نے اپنے ایک کالم میں ڈاکٹر طاہر القادری کو غیر ملکی ایجنڈے پر کام کرنے والا کہا اور ان کی جماعت کے سربراہ عمران خان طاہر القادری کو اپنا کزن کہتے ہیں تو پھر ان کے ایجنڈے کو کیا نام دیا جائے۔