تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید آج ساری قوم اُن سازشوں کو کھلی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے جن کے ذریعے نواز شریف کا ووٹ بینک مذہبی منافرت پیدا کرا کے کم کرنے کی بھر پور سازش کی جا رہی ہے۔ہر پاکستانی کے علم میں ہے کہ کون کون سے ادارے اس Dirty gameمیں شامل ہیں۔اداروں کے لوگ اپنے اپنے حلف سے نکل کر پاکستان کی سیاست میں ملوث ہو کر اسسیاسی معاملات پر حروف زنی کر رہے ہیں۔پہلے ان میں سے ایک نے اسلام آباد پر دھرنا دلوایا تاکہ حکومت کو مفلوج کر کے اپنے مخفی مقاصد حاصل کئے جائیں۔ در حقیقت یہ لوگ اور ان کے سر پرست چاہتے ہیں کہ نا سمجھ عوام کو ورغلا کر ناموسِ رسالت کے نام پر اور چند لاشیں کندھے پر اٹھا کر آنے والے الیکشن میں نواز شریف کا راستہ روک دیا جائے۔لیکن آ ج چند ناعاقبت اندیشوں کو جذبات کی رو میں بہا کر یہ لوگ ملک میں افراتفری پیدا کرا کے اپنے مقاصد کی تکمیل چاہتے ہیں۔ دوسری جانب عدالت نے بھی ان اداروں کی پیش کردہ رپورٹس پر اپنے غیر مطمعن ہونے کا اپنے فیصلے میں بھی برملا اظہار کر دیا ہے۔ عدالتی ریمارکس سے زیادہ اس موقع پر اور کوئی بات اہمیت کی حامل نہیں ہے۔
حکومت نے اپنے طریقے پر دھرنا مافیہ سے نمٹنے کی کوششیں پہلے دن سے شروع کی ہوئی ہیں۔مگر کوئی سخت ایکشن اس لئے نہیں لیا گیا کہ ان کے مذموم سیاسی مقاصد کو تقویت پہنچانا نہیں چاہتی ہے۔اور چاہتی تھی کہ ان کو تھکا دے تاکہ یہ لوگ مجبور ہو کر دھرنا ختم کرنے پر آمادہ ہوجا ئیں۔ اور ملک میں امن و امان کی صورت بھی برقرار رہے۔عدالت کیجانب سے دھرنا ختم کرانے کا حکم دیا گیا تو حکومت نے ہر ذریعے سے گفت و شنید کا آغاز کر دیا تاکہ دھرنا مافیہ کو پر امن طریقے پر بغیر کسی نقصان کے دھرنا ختم کرنے پر تیار کر لیا جائے۔
بات چیت کے ذریعے دھرنا ختم نہ ہونے پر سوو موٹو ایکشن بھی سُپریم کورٹ کی جانب سے بھی لے لیا گیا ہے اور عدالت عالیہ کی جانب سے وزیر داخلہ احسن اقبال کو Contepmt of court کا نوٹس بھی تھما دیا گیا۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ126دنوں کے دھرنوں کے دوران پی ٹی وی پر ،پارلیمنٹ پرحملے کئے گئے اور سپُریم کورٹ تک کوبھی نہیں بخشا گیا تھا اُس وقت کوئی عدالتی ایکشن نہیں ہوا تھا۔مگر آج19دنوں کے دھرنے پر ہی سُپریم کورٹ بھی حرکت میں آگئی۔ مرتا کیا نہ کرتا کے مصداق اگلے دن 25،نومبر 2017کوحکومت کی جانب سے دھرنا ختم کرانے کی زبردست کوشش کی گئی ۔پولیس اور ایف سی کی کی بھاری نفری بھی استعمال کی گئی۔مگر دھرنا مافیہ لاشیں چاہتی ہے جو حکومت انہیں دینے کو تیار نہیں ہے ۔ان کی کمر ٹھونکنے والے ملک میں مذہبی انتشار اور فساد برپا کروا کے جذباتی عوام کو نواز شریف کا مخالف بنانے پر کمر بستہ ہیں۔مگر آج چند جذباتی لوگوں کے علاوہ عوام بھی ان چالوں سے آشنا ہوچکے ہیں۔
دھرنا مافیہ کے لوگ اسلام آباد جیسے علاقے میں جہاں چند کنکریاں بھی بڑی جستجو کے بعد اکٹھی کی جاسکتی ہیں۔وہاں ٹرک کے ٹرک پتھروں کے ساتھ موجود تھے۔ دھرنے والوں کے پاس غلیل سے لیکر لاٹھیاں ڈنڈے کُلہاڑیاں گرنیڈ اور پسٹل تک پولیس نے گرفتار شدگان سے بازیاب کرائے ہیں۔ کیا یہ ہی ناموسِ رسالت کا دھرنا ہے؟ یاسیاستِ ملا کا دھرنا ہے؟جس کو پر امن دھرنے کا نام دے کرلوگوں اور مریضوں تک کو راستے نہ دے کر موت کے گھاٹ اتار نے کا مشن جاری ہے؟بیماری کی حالت میں فوت ہوجانے والوں کے بارے میں یہ سفاک مولوی کہہ رہے ہیں کوئی بات نہیں مریض مر رہے ہیں تو انہیں شہید کا درجہ ملے گا؟تملوگ خود شہید کے درجے پر فائز ہونے کو تیار کیوں نہیں ہو؟ کنٹینر میں بیٹھ کر موسم کی سختیوں سے اپنے آپ کو محفوظ رکھو اور لوگوں کو کہو کہ کھلی فضاء میں سردی برداشت کرو اور لوگوں کے رستے بلاک کرو یہ کہ جہاد ہے؟ میر ے پیارے نبی رحمۃََ للعالمین ﷺ نے تو لوگون کے راستے کے کانٹے اور رکاوٹیں ہٹائیں تھیں اور لوگوں کو ہرہر لمحہ سکون پہنچایا تھا۔مگر دھرنے والیاس کے بر عکش کھیل میں مصروف ہیں۔
یہ بات سمجھ سے بلا تر ہے کہ یہ لوگ کونسے مذہب کے پیروکار ہیں جو مسلح ہو ہوکر لوگوں کے راستے روکتے رہے ہیں اور مریضوں کو موت کا راستہ دکھاتے رہے ہیں ۔میرے پیارے نبی ﷺ رحمۃََ للعالمین تھے۔آپ ﷺنے تو غیرشائستہ زبان اپنے جانی دشمنوں کے خلاف بھی کبھی استعمال نہیں کی تھی، اور دھرنے کے پریچرزایسی گھٹیا اور گندی زبان استعمال کر رہے ہیں جو مغلضات سے بھری ہوئی ہیں۔انکی زبان اور بیان سے تو شیطان بھی ایک مرتبہ تو شرم سار ہو،ہورہا ہو گا۔یہ لوگ سیاست کے نام پر رحمۃََللعالمین ﷺکے نام کو استعمال کر کے اپنے لئے اور اپنے آقاؤں کے لئے جہنم کا راستہ تعمیر کر رہے ہیں۔اب پاکستان کی سیاست میں یہDirty game ختم کا جانا چاہئے۔Enough is enough اس وقت نواز شریف کو اداروں کا کھلا پیغام ہے ۔دیکھنے کی بات یہ ہے کہ سوا چار مہنے کا دھرنا ہوا کوئی عدالتی ایکشن نہیں اور چند دنوں کے دھرنے پر عدالت کی جانب سے کہہ دیا گیا کہ ہر صورت (12ریع الاول سے پہلے)میں دھرنا ختم کرایا جائے۔حکومت نقصانات سے بچنے کے لئے ہر وہ راستہ استعمال کر رہی تھی جس سے پر امن طور پر دھرنا ختم کرایا جا سکے۔ ابھی دھرنے کو 18دن ہی گذرے تھے کہ 19ویں دن وزیر داخلہ کو توہیں عدالت کا نوٹس تھما دیا گیا۔لگتا یوں ہے کہ دھرنا مافیہ کی مرادیں پورے کرنے کی کوششیں اپنے عروج پر ہیں۔جس کا مقصد صاف ظاہر کہ’’نواز شریف تمہیں 2018 ا کا الیکشن جیتنے نہیں دیا جائے گا۔
Shabbir Ahmed
تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید 03333001671 [email protected]ا