لاہور (جیوڈیسک) نواز شریف کا کہنا ہے آئندہ انتخابات میں ووٹ کو عزت دلوائیں گے، نہیں جانتا کہ مستقبل میں کہاں ہوں گا، جہاں بھی ہوں گا اپنے مؤقف پر ڈٹا رہوں گا، میرے نظریے میں کوئی فرق نہیں آئیگا، ملک کی تقدیر کو بدلنا ہے تو ہمیں اپنا راستہ بدلنا ہو گا۔
سابق وزیراعظم نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ملکی تاریخ میں فیصلہ کن موڑ آگیا ہے، کارکن تیاری کریں۔ انہوں نے کہا ہماری پارٹی کو توڑنے کی بہت کوشش کی گئی ہے، کچھ لوگ جو گئے وہ ہمارے تھے ہی نہیں، مجھے اور آپ کو ماضی کی تلافی کرنا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا ذاتی مفاد کیلئے ملک کو تباہ کیا جا رہا ہے، ووٹ کو عزت دو کا نعرہ گھر گھر پہنچ گیا ہے، جی ٹی روڈ مارچ جیسے مناظر اپنی زندگی میں پہلے کبھی نہیں دیکھے۔
نواز شریف کا کہنا تھا آج تک کس وزیراعظم نے اپنی مدت پوری کی ؟ ذوالفقار بھٹو، بینظیر بھٹو نے اپنی مدت پوری نہیں کی، ایسا صرف پاکستان میں ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا آج حکومت کی رٹ کہاں ہے، شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی حکومت کی کوئی وقعت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا انتخابات قریب ہیں، حکومت مدت پوری کر رہی ہے، ہمیں موجودہ حالات میں عوام کیلئے کچھ کرنا ہوگا، ترقی کرتا ہوا ملک اب پیچھے کی طرف دوڑ رہا ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپنے مستقبل کو سنوارنے کیلئے ملک سے عہد کرنا چاہیے، مجھے 7 سال ملک سے جلا وطن کر دیا گیا تھا، 14 ماہ جیل میں نہیں قلعہ میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کون سا وزیراعظم ہے جس نے اپنی مدت پوری کی ہو، کیا ہم صرف دیکھتے رہیں گے یا کوئی اسٹینڈ بھی لیں گے، ہمیں اپنی سوچ اور فکرکو تبدیل کرنا ہوگا، اگر کچھ نہیں کرنا تو عوام کی نمائندگی کا کوئی حق نہیں۔
نواز شریف نے کہا چین اور بھارت کے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے، گزشتہ 70 سال کی طرح اگلے 70 سال بھی ایسے ہی گزار دیئے تو کسی سے کیا موازنہ ہوگا، ہماری ترقی کی رفتار 7 فیصد سے اوپر نہیں جاتی تو مسائل پر قابو نہیں پا سکتے۔ انہوں نے کہا سینیٹ کا الیکشن ہوا جہاں پیسے چلے، پرویز خٹک کے منہ سے نکل گیا کہ اوپر سے آرڈر آیا ہے، اوپر سے آرڈر لیتے ہیں اور تبدیلی کی بات کرتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا عمران خان منافقت کرتے ہیں، زرداری کو بیماری کہنے والے انہیں ہی ووٹ دیتے ہیں، اوپر سے آرڈر لینے ہیں تو سیاست نہ کریں، یہ کس منہ سے نیا پاکستان کا نعرہ لگاتے ہیں، پی ٹی آئی والوں نے تیر پر مہر لگائی۔ انہوں نے کہا سینیٹ الیکشن میں خرید و فروخت ہوئی، بلوچستان میں ہماری حکومت ختم کی گئی، ہماری پارٹی سے وہی گئے جن کو ہم نے ٹکٹ نہیں دینے تھے۔ ان کا کہنا تھا اوپر سے آرڈر آگیا سچ پرویز خٹک کے منہ سے نکل گیا، کیا بنی گالہ اوپر ہے ؟۔