6 جولائی بروز جمعہ کو نواز شریف فیملی کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں فیصلہ آنے کے بعد ملک بھر کی طرح خصوصاً لاہور میں انتخابی مہم میں بھرپور تیزی آگئی ہے۔ نیب ریفرنس کا فیصلہ آتے ہی انتخابی مہم میں تیزی کی پہل تحریک ِ انصاف نے کی لیکن اب ن لیگ نے بھی اپنی انتخابی مہم شروع کردی ہے مگر ن لیگ کی انتخابی مہم میں وہ تیزی نظر نہیں آرہی جوتیزی تحریک ِ انصاف کی مہم میں ہے۔
اِن دونوں جماعتوں کے علاوہ تحریک لبیک ، متحدہ مجلس عمل، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں سمیت آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں جو لوگوں سے ووٹ کی درخواست کررہے ہیں مگر ن لیگی امیدوار شائد اپنے قائد میاں نواز شریف کی واپسی اورممکنہ گرفتاری کا انتظار کررہے ہیں جنہوں نے آئندہ بروز جمعہ13جولائی ہمراہ اپنی صاحبزادی مریم نواز واپسی کا جبکہ دوسری طرف نیب نے دونوں کو واپسی پر گرفتار کرنے کا اعلان کر رکھا ہے اور کیپٹن (ر)صفدرکو نیب پہلے ہی 8جولائی بروزاتوارکو گرفتارکرکے اڈیالہ جیل منتقل کر چکی ہے۔
کیپٹن (ر)صفدر اور اِن کی اہلیہ مریم نواز دس ،دس سال کے لئے نااہل قرار دیئے جاچکے ہیں جبکہ میاں نواز شریف پہلے ہی پامانہ کیس میں تاحیات نااہل قراردے دئیے گئے تھے۔ یاد رہے کہ کیپٹن (ر)صفدر این اے 14مانسہرہ کم تورغر سے جبکہ مریم نواز لاہورکے دوحلقوں این اے 127اور پی پی 173سے امیدوار تھیں اب کی جگہ اِن کے کورنگ امیدوار 25جولائی کو اپنی قسمت آزمائیں گے۔